• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 35836

    عنوان: غیر مسلم حكومت كے بینك سے سود لینا

    سوال: بینک میں جمع شدہ رقم پر جو انٹرسٹ ملتا ہے، کیا اسے ہم یہ سوچ کر اپنے استعمال کر سکتے ہیں کہ ہندستان کی حکومت غیر مسلم ہے؟

    جواب نمبر: 35836

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 43=15-1/1433 سودی رقم کا حکم یہ ہے کہ اس کو بلانیت ثواب فقراء مساکین وغیرہ پر خرچ کردیا جائے، اس رقم کو اپنے ذاتی کاموں میں استعمال کرنا درست نہیں: لأن سبیل الکسب الخبیث التصدق إذا تعذر الرد علی صاحبہ (شامي: ۹/۵۵۳) ہندوستان میں بھی سودی رقم کا وہی حکم ہے، یعنی اس کو اپنے ذاتی کام میں استعمال کرنا درست نہیں، راجح اور مفتی بہ قول یہی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند