• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 35778

    عنوان: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے متعلق کہ تین شخص زید، عمر اور بکریہ تینوں شراکت میں ایک فیکٹری لگانا چاہتے ہیں جس کی مشین جاپان سے آئے گی اور جاپان والوں کی یہ شرط ہے کہ یہ تینوں بینک کی گرانٹی دلوائیں ۔ اس فیکٹری میں پانچ کروڑ کے قریب لاگت ہے جس میں ان تینوں کے ایک کروڑ کے قریب لگائیں گے اور چار کروڑ کے قریب بینک لگائے گا اور پھر بینک یہ چار کروڑ روپئے قسطوں پر بیاج کے ساتھ واپس لے گا۔ کیا وہ مشین کے لیے بینک سے یہ روپئے لے کر کام کرسکتے ہیں یا نہیں؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے متعلق کہ تین شخص زید، عمر اور بکریہ تینوں شراکت میں ایک فیکٹری لگانا چاہتے ہیں جس کی مشین جاپان سے آئے گی اور جاپان والوں کی یہ شرط ہے کہ یہ تینوں بینک کی گرانٹی دلوائیں ۔ اس فیکٹری میں پانچ کروڑ کے قریب لاگت ہے جس میں ان تینوں کے ایک کروڑ کے قریب لگائیں گے اور چار کروڑ کے قریب بینک لگائے گا اور پھر بینک یہ چار کروڑ روپئے قسطوں پر بیاج کے ساتھ واپس لے گا۔ کیا وہ مشین کے لیے بینک سے یہ روپئے لے کر کام کرسکتے ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 35778

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 104=84-1/1433 محض کاروبار بڑھانے کے لیے بینک سے سودی قرض لینا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند