• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 32619

    عنوان: میں ایک ایکسپورٹ کمپنی میں کام کرنا ہوں جو ادویات انسانی و حیوانی باہر کے ممالک میں ایکسپورٹ کرتی ہے

    سوال: حضرت میں ایک ایکسپورٹ کمپنی میں کام کرنا ہوں جو ادویات انسانی و حیوانی باہر کے ممالک میں ایکسپورٹ کرتی ہے۔ اس ایکسپورٹ کے دوران بعض اوقات باہر کے ملک میں امپورٹ کرنے والے صاحب ہم پر اپنے تمام مال کی انشورنس کروانے کی شرط لگا دہتے ہیں جو کہ ہماری کمپنی کو پورا کرنی پڑتی ہے۔اگر نہ کرے تو امپورٹر ناراض ہو کر بعض اوقات تجارت ہی منقطع کردیتا ہے۔ لیکن یہ انشورنس کی پابندی امپورٹر کے ملک کی حکومت کی طرف سے نہیں لگائی جاتی۔بلکہ اس میں امپورٹر کی اپنی مرضی کا دخل ہوتا ہے۔ اس انشورنس پالیسی کے تحت انشورنس کمپنی ہر قسم کے نقصان کی صورت میں اس نقصان کو پورا کرنے کی ضامن ہوتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ بندہ آپ کے سوال کی ادائیگی کرچکا ہے۔لیکن اگر جواب مزید وضاحت طلب ہو تو برائے مہربانی عاجز کو ضرور مطلع فرمایئے۔

    جواب نمبر: 32619

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1026=1026-7/1432 باہر ملک مال ایکسپورٹ کرنے کی صورت میں اگر مال کا انشورنس کرنا لازمی شرط ہو اس کے بغیر تجارت نہ چل سکتی ہو تو بحالت مجبوری اس کی گنجائش ہے، البتہ نقصان کی صورت میں جمع کردہ رقم سے زائد سے انتفاع درست نہیں، یہ سود ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند