• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 25656

    عنوان: ایک شخص کو بینک سے سود کے پیسے ملتے ہیں، کیا ان پیسوں کو مسجد کے بیت الخلاء یعنی استنجا خانے کے لیے استعمال کرسکتا ہے یا نہیں؟ 

    سوال: ایک شخص کو بینک سے سود کے پیسے ملتے ہیں، کیا ان پیسوں کو مسجد کے بیت الخلاء یعنی استنجا خانے کے لیے استعمال کرسکتا ہے یا نہیں؟ 

    جواب نمبر: 25656

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 1911=1377-10/1431

    مسجد کے بیت الخلاء میں لگانا جائز نہیں، اس کا حکم یہ ہے کہ بینک سے نکال کر وبال سے بچنے کی نیت کرکے غرباء فقراء مساکین محتاجوں کو بلانیت ثواب دیدے اگر کسی بالغ غریب کو دے کر مالک اور قابض بنادیا اور اس نے اپنی رضا وخوشی سے مسجد کے بیت الخلاء میں لگانے کے لیے دیدیے تو اس کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند