• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 25051

    عنوان: میرے بڑے بھائی نے اپنی لڑکی (جو ابھی بہت چھوٹی ہے) کا بیمہ کرایا ہے جو کہ 20/سال بعد کمپنی والے 150000 / روپئے واپس نفع سے دے گی جب کہ بڑے بھائی نے صرف 5000/ روپئے کمپنی کو دی ہے۔ (۱) سوال یہ ہے کہ کیا یہ جائزہے ؟ (۲) کیا جو پیسہ 20/سال بعد نفع سے دی گی وہ پیسہ میرے بڑے بھائی اپنی اس لڑکی کی شادی جس کے نام بیمہ کرائے ہیں، میں خرچ کرسکتے ہیں یا نہیں؟

    سوال: میرے بڑے بھائی نے اپنی لڑکی (جو ابھی بہت چھوٹی ہے) کا بیمہ کرایا ہے جو کہ 20/سال بعد کمپنی والے 150000 / روپئے واپس نفع سے دے گی جب کہ بڑے بھائی نے صرف 5000/ روپئے کمپنی کو دی ہے۔ (۱) سوال یہ ہے کہ کیا یہ جائزہے ؟ (۲) کیا جو پیسہ 20/سال بعد نفع سے دی گی وہ پیسہ میرے بڑے بھائی اپنی اس لڑکی کی شادی جس کے نام بیمہ کرائے ہیں، میں خرچ کرسکتے ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 25051

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 1771=1298-10/1431

    بیمہ کرانا بھی حرام ہے اور اس سے جو سودی رقم ملے گی اس کو شادی میں خرچ کرنا بھی حرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند