معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 24826
جواب نمبر: 2482601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(تل): 1361=406-9/1431
جیون بیمہ کرانا یا اس میں بطور ایجنٹ کام کرنا جائز نہیں کیونکہ جیون بیمہ سود اور قمار (جوا) پر مشتمل ہوتا ہے اور سود اور قمار دونوں بنص قطعی حرام ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماہانہ قرعہ کی فیس لینا کیسا ہے ؟
3338 مناظرلائق
صد احترام حضرت مفتی صاحب ،عرض ہے میں غریب ہوں میری آمدنی صرف چارسو روپیہ ماہانہ
ہے، چار بیٹیاں، ماں، میاں بیوی ہیں ان سبھوں کی پرورش کے لیے میں نے مجبوراً ایک
غیر مسلم سے دس ہزار قرض لیا ہے ۔ کیا اس مجبوری میں میرے لیے سود پر قرض لینا
جائز ہے یا نہیں؟ جواب سے نوازیں کرم ہوگا۔
کمپنی کے اکاونٹ میں موجود اپنے ہی فنڈ کے پیسے لون پر لینا اور واپس دینے پر مارک اپ دیناکیا اصل میں سود ہے ۔
3034 مناظرمیں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ ہر سال کمپنی کچھ رقم (تقریباً 3500روپے)میری تنخواہ سے ہیلتھ انشورنس کے نام پر وضع کرتی ہے۔ اور میں اس پورے سال میں کسی بھی میڈیکل چیز کا دعوی کرسکتا ہوں جو کہ 3500روپے سے زیادہ ہوگا۔ (۱) اگر مجھے بیماری ہو تو کیا میں اس اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتا ہوں یا کہ نہیں؟ (۲)حتی کہ جعلی بل بھی پیش کرکے میں اس کا دعوی کرسکتا ہوں کیا اسلام میں یہ جائز ہوگا؟ اگر میں اس کا دعوی نہیں کروں گا تو میرے 3500روپئے ضائع ہوجائیں گے۔ اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ (۳)یا کم از کم میں اس رقم کا دعوی کرسکتا ہوں اور اس کو غریبوں کودے سکتاہوں کیوں کہ میں اس رقم کو انشورنس کمپنی میں چھوڑنا نہیں چاہتاہوں؟برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
1693 مناظرمیڈیکل انشورنس کرانا
919 مناظر