• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 17946

    عنوان:

    میری بہن کی شادی کے لیے ہمارے پاس پیسوں کی کمی ہے۔ میرے والد صاحب بینک سے سود پر لون لینا چاہتے ہیں۔ چونکہ اسلام میں سود کا لینا اوردینا دونوں حرام ہے اوریہ کسی بھی طریقہ سے قابل قبول نہیں ہے۔ لیکن میرے والد ایسا نہیں سوچتے ہیں۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ اس بارے میں کیا کیا جائے۔ میرے والد صاحب میری بات سنتے ہیں اور وہ تذبذب میں ہیں۔ کیا بینک سے دنیاوی ضروریات کو پوری کرنے کے لیے لون لینا درست ہے؟

    سوال:

    میری بہن کی شادی کے لیے ہمارے پاس پیسوں کی کمی ہے۔ میرے والد صاحب بینک سے سود پر لون لینا چاہتے ہیں۔ چونکہ اسلام میں سود کا لینا اوردینا دونوں حرام ہے اوریہ کسی بھی طریقہ سے قابل قبول نہیں ہے۔ لیکن میرے والد ایسا نہیں سوچتے ہیں۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ اس بارے میں کیا کیا جائے۔ میرے والد صاحب میری بات سنتے ہیں اور وہ تذبذب میں ہیں۔ کیا بینک سے دنیاوی ضروریات کو پوری کرنے کے لیے لون لینا درست ہے؟

    جواب نمبر: 17946

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):1802=1802-12/1430

     

    شادی بیاہ سادگی اور سنت کے مطابق کی جائے تو کم پیسوں میں کام چل جاتا ہے، اور آدمی بہت ساری الجھنوں سے بچ جاتا ے، حدیث کے مطابق وہ شادی برکت والی ہے جس میں کم سے کم خرچ کیا گیا ہو۔ والد صاحب آپ کی بات سنتے ہیں تو توقع ہے کہ مان بھی لیں گے، آپ ان کو یہ باتیں سمجھائیں، اور ان سے کہیں کہ لون لینے کی بابت وہ نہ سوچیں، اِس کے لیے لون لینا درست نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند