معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 177411
جواب نمبر: 177411
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 667-503/B=08/1441
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں سے ہر مہینہ کچھ پرویڈنٹ فنڈ کے نام سے سرکار کاٹ لیتی ہے اور پھر اتنی رقم اپنی طرف سے شامل کرتی ہے یہ اضافی رقم شرعاً سود نہیں ہے اگرچہ سرکار اس کا نام سود رکھتی ہے۔ کیونکہ یہاں سود کا کوئی معاملہ سرکار اور ملازم کے درمیان نہیں ہوا ہے، ملازم کے قبضہ میں آنے سے پہلے خود سرکار نے پی ایف کی کاٹی ہے اور پھر خود اتنی رقم اپنی طرف اضافہ کی ہے۔ تو یہ سرکار کی طرف سے ملازم کے لئے عطیہ ہے جو سرکار نے ملازم کے حسن کار کردگی پر دیا ہے یہ اضافہ سود نہیں ہے لہٰذا ریٹائرمنٹ کے وقت کل رقم ملازم نکال سکتا ہے اور اپنے ہر کام میں استعمال کر سکتا ہے۔ وہ ساری رقم صحیح و حلال ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند