• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 177040

    عنوان:

    بینك سے سبسڈی والا لون لینا كیسا ہے؟

    سوال:

    مسئلہ یہ ہے کہ سرکار کی طرف سے اسکیم ہے جس میں وہ تجارت کے لیئے لون دیتی ہے جس میں بیک سے لون لینا پڑتا ہے جس میں 265000 سبسڈی ملتی اسکا لینا کیسا ہے اس میں تقریبا 5 لاکھ کا لون ملتا ہے جس میں آپ کو 3 لاکھ جما کرنا پرتے تو وہ لون لینا صحیح ہے یا نہیں؟ اور یہ لون جو دلاتے ہیں وہ اپنے پیسہ لیتے ہیں بولتے ہیں یہ پیسہ سے پیپر مکمل کرائیں تو ان کو پیسہ دینا صحیح ہے یا نہیں ؟اگر ان کو پیسہ نہیں دیے گئے تو سرکار کی اسکیم سے فائدہ نھیں اٹھا سکتے ایسی شکل میں پیسہ دینا صحیح ہے یا نہیں؟

    براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 177040

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 602-901/B=01/1442

     سرکاری بینک تجارت کے لئے جو لون 5/ لاکھ روپئے دیتی ہے اور اس پر 2/ لاکھ 65/ ہزار روپئے سرکار سبسڈی دیتی ہے پس بینک کی سودی رقم اگر سبسڈی کی رقم سے ادا ہو جاتی ہو اور آپ کو اپنے پاس سے سود نہ دینا پڑے تو مذکورہ تجارتی لون لینے کی گنجائش ہے۔ اور اگر اپنے پاس سے سود کی رقم ادا کرنی پڑتی ہے تو پھر یہ لون لینا جائز نہیں۔ اور جو شخص لون دلاتا ہے اگر آپ کے کام میں بھاگ دوڑ ، محنت اور کام کرتا ہے تو اس کو حق المحنت کے طور پر پیسہ دینا درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند