معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 176184
جواب نمبر: 17618431-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 442-357/D=05/1441
سود کی رقم بلانیت ثواب غرباء اور مساکین پر صدقہ کردیا جائے۔ قال فی الدر: لأن سبیل الکسب الخبیث التصدق إذا تعذر الرد علیٰ صاحبہ۔ (الدر مع الرد: ۹/۵۵۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ میں کہ: ٹرک کےٹائر کی ایک کمپنی ہے برلا زید ٹائر کی ایجنسی لینا چاہتا ہے کمپنی کا قانون ہے کہ ایجنسی لینے والا ۲۰۰۰۰۰ روپے کمپنی کو ڈپوزٹ دے تو کمپنی دولاکہ ڈپوزٹ پر ہر سال ۳۰۰۰۰ نفع {سود} دیگی اور ایک ٹائر پر دوفیصد قیمت کم لیگی تو زید کا کہنا ہے کہ مسلمان کے لئے سود لینا جائز نہیں ہے لہذا ۳۰۰۰۰ مجہے نہیں چاہیئے اسکے بجائے ایک ٹائر پر مجھسے پانچ فیصد قیمت کم لی جائے تو کیا زید کا اسطرح سے کمپنی سے ایجنسی لینا شرعاً درست ہے؟
2279 مناظرحضرت ہم لوگ
امریکہ میں رہتے ہیں میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہم لوگ ہیلتھ انشورنس لے سکتے ہیں یا
نہیں؟ ماہانہ کچھ رقم ہمیں دینی پڑتی ہے انشورنس کمپنی کو کیوں کہ یہاں اگر اللہ
نہ کرے کوئی زیادہ بیمار ہوجائے اور اگر انشورنس نہ ہو تو بہت لمبا بل آتا ہے جو
کہ ایک آدمی کے لیے ادا کرنا بہت ہی مشکل ہوجاتا ہے۔ او رسب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ
اگر کسی عورت کو بچے کی ڈلیوری درپیش ہے تو اگر انشورنس نہیں ہے تو ایک تو بل بہت
آتا ہے اور دوسری پریشانی یہ ہوجاتی ہے کہ ڈلیوری کے وقت لیڈی ڈاکٹر کا ملنا ضروری
نہیں ہوتا، اورایسی صورت میں مرد ڈاکٹر سے ہی ڈلیوری کرانی پڑتی ہے اس لیے بہت سے
مسلمان صرف اس فتنہ سے بچنے کے لیے ہیلتھ انشورنس لے لیتے ہیں تا کہ ان کی گھر کی
عورتوں کو کسی مرد سے ڈلیوری نہ کرانی پڑے۔ حضرت مہربانی فرماکر تفصیلی جواب خاص
کر عورتوں سے متعلق ہیلتھ انشورنس کے بارے میں عنایت فرماویں؟
میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا پروویڈنٹ فنڈ
سود کی موجود در یعنی 8.5فیصدہر سال کے ساتھ شریعت میں حلال ہے یا حرام ہے؟جو رقم
تنخواہ سے کاٹی جاتی ہے وہ ای پی ایف بورڈ کو جاتی ہے، جس کو وہ لوگ گورنمنٹ بونڈ،
سیکیورٹی میں سرمایہ کاری کرتے ہیں اور اس سرمایہ کاری پر متعین منافع کماتے ہیں
اور بدلہ میں اس کو ملازمین کوسود کی شکل میں واپس دیتے ہیں۔میں یہ جاننا چاہتاہوں
کہ ای پی ایف بورڈ جو سود دیتا ہے جب وہ حلال ہوتا ہے تو بینک کا سود کیوں حرام
ہوتا ہے؟ بینک کا سود بھی اسی طرح کا تحفہ ہے جو کہ بینک اپنے گراہکوں کو
دیتاہے۔ان دونوں صورتوں میں جمع کرنے والوں کو ایک متعین رقم بلا لحاظ منافع اور
نقصان کے ملتی ہے۔ برائے کرم میرے اس شبہ کی شریعت کی روشنی میں وضاحت فرماویں۔
کریڈٹ کارڈ سے خریداری کرنا؟
3811 مناظرسود كی رقم سے والد صاحب كا قرض اتارنا
5457 مناظر