• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 175981

    عنوان: سود كی رقم کس کس مد میں خرچ کی جا سکتی ہے ؟

    سوال: کس کس مد میں خرچ کی جا سکتی ہے ؟ کیا اسے غریب بچوں کے تعلیمی سرگرمی میں میں خرچ کیا جا سکتا ہے جیسے اسکول کی فیس یا دیگر تعلیمی سرگرمیوں میں؟ 2 - کیا اسے عدالتی کام کاجوں میں بھی خرچ کیا جا سکتا ہے ؟ 3 - کیا اسے عوام میں بیداری کے لیے بھی خرچ کیا جا سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 175981

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 423-343/D=05/1441

    (۱) سود کی رقم غربا مساکین پر صدقہ کردیا جائے یعنی انھیں مالک بناکر دیدیا جائے۔ غریب بچوں کو بھی دے سکتے ہیں تاکہ وہ اپنے تعلیمی کاموں میں خرچ کریں۔ اگر آپ خود تعلیمی سرگرمی میں خرچ کرنے کے بارے میں سوال کر رہے ہیں تو یہ واضح کریں کہ سرگرمی سے کیا مراد ہے؟ نیز آپ کس طرح خرچ کریں گے، انھیں دیں گے یا ازخود ہی خرچ کریں گے۔

    (۲) عدالتی کاموں میں وکیل کی فیس کاغذات کی تیاری میں خرچ نہیں کر سکتے۔

    (۳) عوام میں بیداری کے لئے خرچ کرنے کا کیا طریقہ اپنائیں گے۔ وضاحت کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند