معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 175089
جواب نمبر: 175089
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:343-300/L=4/1441
سودی قرض لینا شرعاً جائز نہیں قرآن واحادیث میں اس پر سخت وعید آئی ہے ،رسو ل اللہ ﷺنے سود لینے سود دینے ،سود لکھنے اور اس پر گواہی دینے والے پر لعنت فرمائی ہے ؛اس لیے آپ سودی قرض ہر گزنہ لیں ،جہاں تک جی پی ایف کا مسئلہ ہے توجی پی ایف کی شکل میں جتنی رقم لازما کٹتی ہے اور جس میں ملازم کا کوئی دخل نہیں ہوتا اور اس پر اضافہ کرکے جو رقم حکومت دیتی ہے ان تمام طرح کے رقوم کی حیثیت انعام کی ہے ، اس پر سود کی تعریف صادق نہیں آتی ہے، مدت پوری ہونے کے بعد تمام رقم کا لینا اور اس کو اپنے ذاتی استعمال میں لانا آپ کے لیے جائز ہوگا ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند