معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 173835
جواب نمبر: 17383501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:106-93/N=2/1441
موبائل فون کالنگ اوربہ ذریعہ نیٹ موبائل فون یا لپ ٹاپ وغیرہ کا استعمال جائز اور ناجائز دونوں ہے، ان کا صرف ناجائز استعمال متعین نہیں ہے؛ اس لیے گھر کی چھت پر یاپلاٹ میں موبائل فون ٹاور لگوانا جائز ہے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی جائز ہوگی۔ اور موبائل فون ٹاور کی وجہ سے نیٹ وغیرہ کا غلط استعمال، خود استعمال کرنے والے کے سر جائے گا، کرایہ پر ٹاورلگوانے والے کے ذمہ نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں پاکستان میں رہتا ہوں۔ یہاں مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کی زیر نگرانی اسلامک بینکنگ نے کافی تیزی سے ترقی کی ہے اور کررہی ہے۔ پاکستان کے بہت سے علماء اس سے متفق بھی ہیں اور بہت سے علماء کو اس سے شاید اختلاف بھی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ مفتی تقی عثمانی صاحب کے اسلامک بینکنگ ماڈل کے بارے میں دارالعلوم دیوبند کے علماء کرام کی کیا رائے ہے؟ آیا وہ مفتی صاحب کی اسلامک بینکنگ کے طریقہ کار سے متفق ہیں؟
7612 مناظرکیا فیکس ڈپوزٹ کا نفع حرام ہے؟
3344 مناظرمیں ایک لا علاج
مرض میں مبتلا ہوں میرا سر ہر وقت کانپتا رہتا ہے ۔میں اس وقت عرب امارات میں بڑی
مشکل سے نوکری کررہا ہوں۔ میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ اگر میں کچھ رقم جوڑ کر
بینک میں بچت اکاؤنٹ میں جمع کردوں او راس سے جو سود ملے اس سے گزر اوقات کروں، کیوں
کہ میں ٹینشن میں نوکری نہیں کرسکتاہوں، تو کیا یہ جائز ہے؟
بینک کے انٹریسٹ کا پیسہ مسجد اور مدرسہ کے بیت الخلاء میں استعمال کرنا
4841 مناظرسود اور كیش بیك میں كیا فرق ہے؟
5436 مناظرسودی قرض سے جو كاروبار شروع كیا جائے، اس میں شركت کرنا کیسا ہے؟
8283 مناظر