• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 172551

    عنوان: کھیت کی فصل کا بیما كرانا

    سوال: کھیت کی فصل کا بیما کرانا کیسا ہے؟ اگر اس نیّت سے بیما کرائے کہ جو بھی پیسہ آگا اسے خود استعمال کرنے کی بجائے کسی مستحق کو بغیر ثواب کی نیت سے دیں گے ۔

    جواب نمبر: 172551

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1230-1072/B=12/1440

    بیمہ پالیسی میں سود اور جوا دونوں پائے جاتے ہیں۔ قرآن میں ان دونوں کی مذمت اور برائی بیان کی گئی ہے، اسے ناپاک اور شیطانی عمل فرمایا گیا ہے، اس لئے کھیت کی فصل کا بیمہ کرانا جائز نہیں۔ کوئی شخص چوری کرے یا ڈاکہ ڈالے اس نیت سے کہ میں اسے غریبوں پر خیرات کردوں گا تو اس سے چوری ڈکیتی جائز نہ ہوگی۔ لہٰذا مستحق کو دینے کی نیت سے ایسا کرنا درست نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند