• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 17187

    عنوان:

    میرے پاس کچھ پیسے ہیں میں اس کو سونا میں استعمال کرنا چاہتا تھا، اس لیے میں نے جویلری دکاندار سے پوچھا اگر یہ پیسے کو استعمال کرکے سونا خرید کریں جب دام بڑھتا ہے بیچ دو اور جب دام گرتا ہے تو بیچ دو، اس کے اوپر جو نفع آتا ہے اسے مجھے دو۔ مگر اس کو وہ انکار کردیا۔ اس کے بجائے وہ کہتا تھا آپ مجھے اس پیسے کو دے دو میں اس کو میرے کاروبار میں لگاکر ہر مہینے میں تھوڑا سا نفع دیتا ہوں۔ میں جاننا چاہتاہوں کہ یہ جائز ہے یا نہیں؟

    سوال:

    میرے پاس کچھ پیسے ہیں میں اس کو سونا میں استعمال کرنا چاہتا تھا، اس لیے میں نے جویلری دکاندار سے پوچھا اگر یہ پیسے کو استعمال کرکے سونا خرید کریں جب دام بڑھتا ہے بیچ دو اور جب دام گرتا ہے تو بیچ دو، اس کے اوپر جو نفع آتا ہے اسے مجھے دو۔ مگر اس کو وہ انکار کردیا۔ اس کے بجائے وہ کہتا تھا آپ مجھے اس پیسے کو دے دو میں اس کو میرے کاروبار میں لگاکر ہر مہینے میں تھوڑا سا نفع دیتا ہوں۔ میں جاننا چاہتاہوں کہ یہ جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 17187

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):2213=338k-12/1430

     

    ہرمہینہ تھوڑا نفع لینے کا مذکورہ طریقہ جائز نہیں ہے، زیادتی سود ہوگی اس لیے یہ طریقہ اختیار نہ کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند