• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 171263

    عنوان: ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے کسی دوسرے اكاؤنٹ میں پیسہ ٹرانسفر كرنے پر كیش بیك ملنے كا حكم؟

    سوال: عرض یہ ہے کہ مفتی صاحب خیریت سے ہوں گے میں کچھ سوالات پوچھنا چاہتا ہوں؛ 1-یہاں پاکستان میں ایک ٹیلی کام نیٹ ورک ہے وہ اک آفر دے رہا ہے جس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ اس نیٹ ورک کی نئی سم لیکر پھر اسمیں 50 روپے جمع کرکے یوزر کو 500 منٹس ،500 میسیجز اور 1000 ایم بی ڈیٹا 5 دن کیلئے دیا جاتا ہے اور 50 روپے بھی نہیں کاٹے جاتے کیا یہ ڈیٹا جو دے رہی ہے یہ تو سود میں نہیں آتا کیونکہ پیسے بمع ڈیٹا مل جاتا ہے۔ 2- یہاں پہ ایزی پیسہ کے نام سے اک اکاؤنٹ بنایا جاتا ہے۔بینک جیسی مثال ہے اس کی اس میں جو بھی یوزر 500 روپے رکھے تو اس کو مخصوص ڈیٹا یعنی منٹس میسجز اور انٹرنیٹ ملتا ہے اور رقم بھی وہی کے وہی پڑا رہتا ہے کیا یہ سود نہیں کیونکہ ڈیٹا اضافی ملتا ہے۔ 3- اس ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے کسی دوسرے ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں یا شناختی کارڈ یا بینک اکاؤنٹ میں پیسے بھیجنے پر بھی مطلوبہ ڈیٹا یا کیش بیک یعنی اگر 100 روپے بھیج دئے تو آپ کو 20 فیصد یا کچھ کم وبیش رقم واپس دیتا ہے اور جو رقم بھیجا وہ بھی مکمل ریسیو ہوتا ہے اس کی وضاحت کریں کہ یہ جائز ہے کہ نہیں ؟ مفتی صاحب امید ہے کہ آپ تسلی بخش جواب دیں گے۔

    جواب نمبر: 171263

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1055-905/D=10/1440

    (۱) پہلی صورت بظاہر جائز ہے ۵۰/ر وپئے (ٹاک ویلو کے لئے ) جمع کرنے سے یوزر کو جو رعایتیں ملتی ہیں یہ اصل ٹاک ویلو پر انعام ہے یہ سود نہیں ہے۔

    (۲) دوسری صورت سود کی ہے کہ ۵۰۰/ روپئے جمع رکھنے کی شرط پر مخصوص ڈاٹا انعام ملتا ہے اور ۵۰۰/ کیش وہ کسی استعمال میں بھی لا سکتا ہے یہ صورت سود کی ہے۔

    (۳) کیش بیک اَیپ کمپنی کی طرف سے انعام ہے اس لئے جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند