معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 166109
جواب نمبر: 16610901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:133-140/N=3/1440
ویلٹ میں پیسہ لوڈ کرنے پر یا بعض اوقات آن لائن اشیا کی خریداری پر جو کیش بیک ملتا ہے، یہ ترغیبی انعام ہے اور جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سودی رقم بینك اكاؤنٹ ركھنے كے چارج میں دینا یا ااس رقم سے بیت الخلاء بنانا كیسا ہے؟
4337 مناظرکیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ میں کہ: ٹرک کےٹائر کی ایک کمپنی ہے برلا زید ٹائر کی ایجنسی لینا چاہتا ہے کمپنی کا قانون ہے کہ ایجنسی لینے والا ۲۰۰۰۰۰ روپے کمپنی کو ڈپوزٹ دے تو کمپنی دولاکہ ڈپوزٹ پر ہر سال ۳۰۰۰۰ نفع {سود} دیگی اور ایک ٹائر پر دوفیصد قیمت کم لیگی تو زید کا کہنا ہے کہ مسلمان کے لئے سود لینا جائز نہیں ہے لہذا ۳۰۰۰۰ مجہے نہیں چاہیئے اسکے بجائے ایک ٹائر پر مجھسے پانچ فیصد قیمت کم لی جائے تو کیا زید کا اسطرح سے کمپنی سے ایجنسی لینا شرعاً درست ہے؟
2296 مناظرمیرے ابو مجبوری میں بینک کی نوکری کررہے ہیں کیا یہ صحیح ہے؟
1839 مناظرمیں ایک سرکاری ملازم ہوں ۔ میری ماہانہ تنخواہ میں سے کچھ رقم (تقریباً گیارہ سو روپے) جی پی فنڈ کی مد میں جبراً کاٹ لیئے جاتے ہیں اور جمع شدہ رقم پر سالانہ گیارہ فیصد کے حساب سے منافع بھی لگایا جاتا ہے۔ یہ ساری رقم (جس میں اصل رقم کے ساتھ منافع بھی شامل ہوتا ہے) ملازمت کے اختتام پر ملازم کو دے دی جاتی ہے۔ جو کہ اصل رقم سے کافی زیادہ وتی ہے۔ چونکہ یہ رقم جبراً کاٹی جاتیہ ے اس لیے حضرت مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ اور حضرت مولانا یوسف لدھیانوی رحمہ اللہ کے فتویٰ کے مطابق یہ ساری رقم لینادرست ہے۔ میرے ادارے میں اس رقم کی جبری کٹوتی ہورہی ہے میں نے کوشش بھی کی ہے کہ یہ رقم نہ کاٹی جائے، لیکن ہمیں صرف منافع لینے یا نہ لینے کا اختیار دیا گیاہے۔ یہ بات غور طلب ہے کہ گیارہ سو روپے کی جو قدر آج ہے وہ تقریباً 25 سال بعد 10 گنا سے بھی کم ہوگی۔ لہٰذا اگر بغیر منافع والی صورتپر اکتفاء کیا جائے تو ریٹائرمنٹ کے وقت یہ رقم نہ ہونے کے برابر ہوگی۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں کہ یہ منافع لینا جائز ہے یا نہیں؟
1771 مناظر