• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 165526

    عنوان: بینك سے پیسہ قرض لینے كے لیے مكان رہن ركھنا؟

    سوال: کیا بزنس کے لیے بینک سے پیسہ قرض لینے کے لیے اپنے مکان کو مورگیج (رہن) میں رکھنا درست ہے؟بینک عام طورپر اس رقم کو کمپنی کے بزنس اکاؤنٹ میں پیسہ ٹرانسفر کرتاہے، اس کے بعد ہی کمپنی کے بزنس میں اس رقم کا استعمال کیا جاسکتاہے، مثال کے طورپر بینک پہلے جائیداد کی قیمت کا اندازہ لگاتاہے اور پھر اس کی قیمت طے کرتاہے اور پھررقم بزنس اکاؤنٹ میں کرتاہے، اگر کوئی پیسہ استعمال نہیں کیا گیا تو کوئی اجافی چارج لگتاہے اورایک خاص مدت تک جتنی رقم کا استعمال ہوگا اسی حساب سے اس پر چارج لگے گا، ممکن ہے کہ وہ چارج سود ہو؟

    جواب نمبر: 165526

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:81-32/sd=1/1440

    بزنس کے لیے بینک جو مکان یا کوئی دوسری پراپرٹی وغیرہ رہن پر لے کر قرض دیتا ہے ، وہ سودی قرض ہوتا ہے ،سودی قرض لینا شریعت میں ناجائز و حرام ہے ، احادیث میں سودی لین دین پر سخت وعید آئی ہے ،لہذا صورت مسئولہ میں بینک سے سودی قرض لینا جائز نہیں ہے خواہ مکان رہن پر رکھ کر قرض لیا جائے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند