• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 162950

    عنوان: کیا فراغِ ذمہ کے لیے بعینہ سود کی رقم اکاوٴنٹ سے نکال کر صدقہ کرنا ضروری ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں اس مسئلہ میں کہ ایک آدمی جس کا سرکاری بینک میں اکاؤنٹ ہے جس کا سود آتا ہے یہ تو معلوم ہے کہ سود کا صدقہ کر دینا ہے لیکن پوچھنا یہ ہے کہ اکاونٹ میں سود جمع ہو جانے کے بعد اتنی مقدار بینک سے نکالنی ضروری ہے یا اپنے پاس جو پیسہ ہے وہ بھی دے سکتے ہیں، اسی طرح پیسہ ہی دینا ضروری ہے یا اس قیمت کا کوئی سامان بھی اپنے پاس سے دے سکتے ہیں یعنی ایک ہزار سود کے جمع ہوئے تو ہم ایک ہزار روپیہ کے کپڑے کسی غریب کو دے سکتے ہیں ؟ اس طرح جائز ہے یا نہیں ؟ خیر

    جواب نمبر: 162950

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1067-1049/SN=1/1440

    (۱) اگر کوئی شخص اپنے اکاونٹ میں موجود ”سودی رقم“ کا حساب کرکے اپنے پاس موجود رقم میں سے اتنی رقم سود کی رقم کی نیت سے صدقہ کردے تب بھی ذمہ فارغ ہو جائے گا، بینک (اکاوٴنٹ) سے اسی مد (سود) کی رقم نکالنا فراغ ذمہ کے لےء ضروری نہیں ہے۔

    (۲) بعینہرقم دینے کے بہ جائے اگر غرباء کے حسب ضرورت کوئی سامان خرید کر انہیں دے دیا جائے تب بھی کافی ہو جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند