معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 161201
جواب نمبر: 16120130-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:992-868/H=8/1439
پانچ لاکھ روپئے قرض ہیں اور مکان یا کھیت مستاجر ہے اور معتاد کرایہ سے کم پر معاملہ کرنا قرض ہی کی وجہ سے ہے جو سود کے حکم میں ہے پس اس طرح معاملہ کرنا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
پراپرٹی ٹیکس،انکم ٹیکس اور گاڑیوں کے انشورنس میں سودی رقم دینا
3890 مناظرکیا سودی پیسے کے ذریعے قرض وصول کرسکتے ہیں
5721 مناظرگزشتہ ہفتہ دلی کے کچھ اخبارات میں ہم نے انشورنس کے بارے میں پڑھا۔ اخبار میں لکھا تھا کہ تین سو مفتیان کرام، علماء اور دیوبند اور دوسرے مدارس نے کہا ہے کہ دارالحرب ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کے لیے انشورنس جائزہے۔کیایہ درست ہے؟ برائے کرم فوراً جواب عنایت کریں کیوں کہ بہت سارے مسلمان انشورنس کے لیے تیار ہیں۔
2012 مناظرمیرا
نام شمشاد احمد ہے میں مالیر کوٹلہ، پنجاب کا رہنے والا ہوں۔ میں بیج کی پیداوار
کا کاروبار شروع کرنا چاہتاہوں جس میں میں کسانوں کو بیچ مہیا کراؤں گا اور دوبارہ
اس پیداوار کے بیج کو کنٹریکٹ (معاہدہ)کی بنیا دپراعلی قیمت دے کر خریدوں گا۔ چاول
اور گیہوں یہ دو اصل فصل ہوں گی۔ جوپیداوار ان سے لی جاتی ہے اس کو ذخیرہ کیا
جاتاہے اور اس کا گریڈ متعین کیا جاتا ہے۔ ملاوٹی اور کھوٹے اناج اس پیداوار سے علیحدہ
کئے جاتے ہیں اور اس کے بعد اچھی قسم کا بیج کسانوں کو فروخت کیا جاتا ہے۔اس کام
کے لیے تقریباً پینتالیس لاکھ روپیہ کی سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہوگی۔پانچ سے دس
لاکھ روپئے مشینری اور گودام وغیرہ میں لگیں گے اور تیس سے پینتیس لاکھ روپئے ان
کسانوں کوادا کرنے میں صرف ہوں گے جن سے میں پیداوار خریدوں گا۔ میرے پاس پانچ
لاکھ روپئے ہیں۔یہاں پر ایک پنجاب اسٹیٹ سیڈ ڈپارٹمنٹ ہے،جو کہ ایک سرکاری ایجنسی
ہے ،جو کسی بھی بیچ کے کاروبار پر پچیس فیصد سبسڈی(امدادی رقم یا گرانٹ) دیتی ہے،
جس میں پروجیکٹ رپورٹ، خریدی ہوئی مشینری کی بل یا کوئی اور سرمایہ کاری کی رپورٹ
داخل کرنا پڑتا ہے۔ پنجاب اسٹیٹ ...
اسلامی بینك سے گھر لینا كیسا ہے؟
4904 مناظرمیں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیپٹل گینس ٹیکس (سرمایہ کے منافع کا ٹیکس) ادا کرنے کے لیے سود کا پیسہ استعمال کرنا مکروہ تحریمی ہے یا مکروہ تنزیہی؟ کیپٹل گینس ٹیکس یہ ہے کہ جب کوئی شخص اپنا مکان بیچتا ہے تو جوپیسہ وہ مکان خریدنے والے سے پاتاہے ، تو مکان بیچنے والے کو گورنمنٹ کو ایک خاص رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔ تو کیا گورنمنٹ کو وہ پیسہ ادا کرنے میں سود کا پیسہ استعمال کرنا مکروہ تحریمی ہے یا مکروہ تنزیہی؟کیوں کہ ایک فتوی میں ٹیکس کے معاملہ میں مفتی صاحب نے ذکر کیا ہے کہ گورنمنٹ ٹیکس ادا کرنے کے لیے سود کا پیسہ استعمال کرنا مکروہ ہے اس لیے میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ یہ مکروہ تحریمی ہے یا مکروہ تنزیہی؟ برائے کرم جواب کا حوالہ عنایت فرمائیں۔
1071 مناظر