• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 160016

    عنوان: سیونگ کے لیے کرنٹ اکاوٴنٹ کھلوانے کا حکم

    سوال: کیا بینک میں پیسہ جمع رکھنے کے لئے کرنٹ اکاوٴنٹ کھول سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 160016

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:864-773/N=8/1439

    آپ کے یہاں کرنٹ اکاوٴنٹ کی کیا نوعیت ہوتی ہے؟ ہمیں معلوم نہیں اور نہ ہی آپ نے سوال میں اس کی وضاحت کی ہے۔ اور ہمارے یہاں ہندوستان میں کرنٹ اکاوٴنٹ (جاری کھاتہ)سیونگ کے لیے نہیں کھولوایا جاتا ہے، سیونگ کے لیے ہمارے یہاں سیونگ اکاوٴنٹ کھولوایا جاتا ہے اور کرنٹ عام طور پر کاروباری حضرات اپنی کمپنی یا ادارے کے نام کاروباری لین دین وغیرہ کے لیے کھولواتے ہیں ۔اگر آپ کے پاس رقم کی حفاظت کا کوئی معقول نظم نہیں ہے یا کسی قانونی مجبوری سے آپ اپنی رقم اپنے پاس نہیں رکھ سکتے تو آپ حفاظت کے لیے بینک میں سیونگ اکاوٴنٹ کھولواسکتے ہیں؛ البتہ اس میں انٹرسٹ کے نام سے جو اضافہ ملے گا، وہ آپ اپنے استعمال میں نہ لائیں؛ بلکہ بلا نیت ثواب غربا ومساکین کو دیدیں۔ اور اگر آپ کے یہاں رقم کی حفاظت کے لیے کرنٹ اکاوٴنٹ بھی کھل سکتا ہے تو آپ رقم کی حفاظت کے لیے کرنٹ اکاوٴنٹ بھی کھلواسکتے ہیں۔(منتخبات نظام الفتاوی، ۳: ۱۶۲، مطبوعہ: ایفا پبلی کیشنز،دہلی) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند