• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 159554

    عنوان: انٹرسٹ كے پیسے بجلی كے بل میں دینا؟

    سوال: عرض ہے کہ انٹریسٹ یعنی سود کے پیسے کہاں خرچ کریں کیا بجلی کے بل میں دے سکتے ہیں آخرکار جو سرکار کی طرف سے ہمیں انٹریسٹ کے پیسے مل جاتے انہیں کہاں لگائیں۔ (۲) دوسرا مسئلہ یہ دریافت کرنا ہے جو ہم مجبوری کی وجہ سے جیسے لڑکی کی شادی کرنا لون نکال لیتے ہیں اور جو اس پر سود کے پیسے دیتے ہیں حالاں کہ یہ ہماری بہت بڑی مجبوری ہے گا ایسی صورت میں بھی اللہ تبارک وتعالیٰ سے جنگ کرنا لازم آتا ہے جب کہ یہ سورةکی اتنی مجبوری ہے اتنی مجبوری کی ہے کہ اگر انسان بینک سے لون نہ لے تو اس کی عزت کے جانے کا بھی خطرہ ہے اس کی بیٹی کے آئندہ رشتہ نہ ہونے کا بھی خطرہ ہے کسی اور سے قرض ملتا نہی خوابہیں تو اب کیا صورت ہے شرعی نقطہ نظر سے ۔

    جواب نمبر: 159554

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:751-593/SD=6/1439

    (۱) سودی رقم کا مصرف یہ ہے کہ ثواب کی نیت کے بغیر غریب اور مفلوک الحال افراد کو دے دی جائے ، بجلی کے بل میں سودی رقم صرف کرنا جائز نہیں ہے ۔

    (۲)بیٹی کی شادی کے لیے لون لینا جائز نہیں ہے ، شرعا یہ کوئی مجبوری نہیں ہے ، معمولی خرچ میں بھی شادی کی جاسکتی ہے ، شادی میں ویسے بھی سادگی مطلوب ہے ، آج کل غیر ضروری اخراجات؛ بلکہ رسومات کی وجہ سے شادی کو از خود بوجھل بنادیا گیا ہے ، اس لیے شادی کے لیے لون لینا جائز نہیں ہے ، اپنی وسعت میں رہتے ہوئے شادی کی جاسکتی ہے ،دین کو اپنانے ہی میں اصل عزت ہے ۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند