معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 157324
جواب نمبر: 15732431-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:354-299/D=4/1439
مدرسہ سے کوئی تنخواہ نہیں لیتے اور اس کے انتظامات بحیثیت مہتمم حسبةً للہ دیکھتے ہیں یہ بہت ہی اجر وثواب کا عمل ہے، اللہ تعالیٰ اخلاص نصیب فرماوے اور برکت دے۔
آپ نے مکان کے لیے جس قرض لینے کی بابت دریافت کیا ہے اس میں سود کی ادائیگی بہرحال کرنی ہوگی، اور سود کا لینا جس طرح حرام ہے اسی طرح اس کا ادا کرنا بھی حرام اور ناجائز ہے۔ نیز سود پر لیے پیسے میں برکت بھی نہیں ہوتی۔ یمحق اللہ الربٰو․پس ایسے ناجائز کام سے بچیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
قسطوں پر گاڑی خریدنا؛ اور تاخیر ہونے کی صورت میں پنالٹی
4154 مناظرمیرے والد صاحب نے بینک میں پیسہ جمع کروایا ہے اور ہم سب اس جمع شدہ پیسہ سے آنے والے سود کو استعمال کرتے ہیں۔ ہماری مشترکہ فیملی ہے۔ مجھے رہنمائی چاہیے کہ اس سلسلہ میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ میرے خیال میں یہ حرام ہے۔ اگر ایسا ہے تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟
2577 مناظرمیں بے روزگار ہوں۔ کیا میں ہیلتھ انشورنس کی نوکری کرسکتاہوں؟ مجھے بتائیں کہ کیا میرے لیے ہیلتھ انشورنس کی نوکری کرنا حلال ہے یا حرام؟
2617 مناظرفلٹر مشین لگان کے لیے لون لینا؟
1583 مناظرحضرات
علمائے دین میں جاپان میں رہتاہوں اور کچھ قرض لینا چاہتاہوں لیکن اس صورت میں سود
کا مسئلہ سامنے آتا ہے۔ کچھ علماء سے پوچھا تو انھوں نے فرمایا کہ جائز ہے کیوں کہ
جاپان دارالحرب ہے لیکن مجھے اطمینان نہیں ہوا۔ اس لیے آپ سے سوال کرنا مناسب
سمجھا۔ برائے مہربانی مجھے اس مسئلہ کے بارے میں اپنی تفصیلی رائے پیش کریں تاکہ
مجھے اطمینان ہو جائے۔ اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے، آمین۔
سونار سے سونا خرید کر اسی کے ہاتھ فروخت کرنے کا حکم
4207 مناظرایل آئی سی لائف انشورنس کمپنی ، آپ تو جانتے ہی ہوں گے، ہر سال دس ہزار روپئے ادا کرتے رہنا ہوگا، کل چار سال تک یہ چالیس ہزار ہوجائیں گے، لیکن وہ لوگ ہم کو پندرہ سال بعد پانچ لاکھ دیں گے، یعنی پندرہ سال کے بعد ہم کو چار لاکھ ساٹھ ہزار زیادہ دے رہے ہیں، ان پیسوں کو لینا جائز ہوگا یا نہیں؟ یہاں پر بہت سارے لوگ جائز کہتے ہیں۔ صحیح کیا ہے، جواب دیں گے توآپ کی مہربانی ہوگی۔
2208 مناظرحضرت ہم لوگ
امریکہ میں رہتے ہیں میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہم لوگ ہیلتھ انشورنس لے سکتے ہیں یا
نہیں؟ ماہانہ کچھ رقم ہمیں دینی پڑتی ہے انشورنس کمپنی کو کیوں کہ یہاں اگر اللہ
نہ کرے کوئی زیادہ بیمار ہوجائے اور اگر انشورنس نہ ہو تو بہت لمبا بل آتا ہے جو
کہ ایک آدمی کے لیے ادا کرنا بہت ہی مشکل ہوجاتا ہے۔ او رسب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ
اگر کسی عورت کو بچے کی ڈلیوری درپیش ہے تو اگر انشورنس نہیں ہے تو ایک تو بل بہت
آتا ہے اور دوسری پریشانی یہ ہوجاتی ہے کہ ڈلیوری کے وقت لیڈی ڈاکٹر کا ملنا ضروری
نہیں ہوتا، اورایسی صورت میں مرد ڈاکٹر سے ہی ڈلیوری کرانی پڑتی ہے اس لیے بہت سے
مسلمان صرف اس فتنہ سے بچنے کے لیے ہیلتھ انشورنس لے لیتے ہیں تا کہ ان کی گھر کی
عورتوں کو کسی مرد سے ڈلیوری نہ کرانی پڑے۔ حضرت مہربانی فرماکر تفصیلی جواب خاص
کر عورتوں سے متعلق ہیلتھ انشورنس کے بارے میں عنایت فرماویں؟
جی پی فنڈ کی مد میں جبراً کاٹ لیئے جاتے ہیں اور جمع شدہ رقم پر سالانہ گیارہ فیصد کے حساب سے منافع بھی لگایا جاتا ہے۔ کیا یہ رقم حلال ہے؟