معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 155658
جواب نمبر: 15565831-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 131-107/M=1/1439
انٹرسٹ کی رقم بینک سے نکال کر بلانیت ثواب، غریبوں کو دے دینا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میڈیکل انشورنس کرانا
1119 مناظرمیں پیسہ بینک میں رکھتا ہوں حفاظت کے مقصد سے۔ پہلے میں نے پراپرٹی میں پیسہ سرمایہ کاری کرنے کی کوشش کی اور لوگوں کے ذریعہ سے ٹھگ لیا گیا۔ جو سود میں نے بینکمیں جمع شدہ پیسہ پر حاصل کیا ہے کیا میں اس پیسہ کو اپنے کار کے انشورنس کو ادا کرنے کے لیے استعمال کرسکتا ہوں، کیوں کہ کار انشورنس کے بغیر میں گاڑی نہیں چلا سکتا ہوں بصورت دیگر میرا لائسنس ضبط کردیا جائے گا؟ میں انکم ٹیکس ادا کرتا ہوں کیا میں اس پیسہ کو ادا کرنے کے لیے سود کا استعمال کرسکتا ہوں؟ کیا میں سود کے پیسہ سے اپنا میڈیکل انشورنس ادا کرسکتا ہوں کیوں کہ میڈیکل انشورنس ضروری ہے؟ اور اگر میں سود کا پیسہ غریبوں کو دینا چاہتا ہوں تو کیا میں اس کو سید لوگوں کو دے سکتا ہوں یااس میں بھی زکوة کے دستورالعمل کی اقتدا کرنی چاہیے؟
1360 مناظرمیں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ ہر سال کمپنی کچھ رقم (تقریباً 3500روپے)میری تنخواہ سے ہیلتھ انشورنس کے نام پر وضع کرتی ہے۔ اور میں اس پورے سال میں کسی بھی میڈیکل چیز کا دعوی کرسکتا ہوں جو کہ 3500روپے سے زیادہ ہوگا۔ (۱) اگر مجھے بیماری ہو تو کیا میں اس اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتا ہوں یا کہ نہیں؟ (۲)حتی کہ جعلی بل بھی پیش کرکے میں اس کا دعوی کرسکتا ہوں کیا اسلام میں یہ جائز ہوگا؟ اگر میں اس کا دعوی نہیں کروں گا تو میرے 3500روپئے ضائع ہوجائیں گے۔ اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ (۳)یا کم از کم میں اس رقم کا دعوی کرسکتا ہوں اور اس کو غریبوں کودے سکتاہوں کیوں کہ میں اس رقم کو انشورنس کمپنی میں چھوڑنا نہیں چاہتاہوں؟برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
1826 مناظر