معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 155517
جواب نمبر: 155517
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:76-226/sn=4/1439
”ربا“ درحقیقت عقدِ معاوضہ کے ہراس زیادتی کو کہتے ہیں جو متعاقدین میں سے کسی کو حاصل ہو بایں طور کہ اس زیادتی کی پشت پر کوئی بدل نہ ہو۔ الربا: ہو في اللغة الزیادة وفي الشرع: ہو فضل خالٍ عن عوضٍ بمعیار شرعيّ مشروط لأحد المتعاقدین في المعاوضة (درمختار مع الشامي: ۷/ ۳۹۸وبعدہ، ط: زکریا)
(۲) آج کل معاشرے میں سود کی مختلف شکلیں رائج ہیں، مثلاً زیادہ ڈپازٹ دے کر بلاکرایہ یا کم کرایے پر مکان میں رہنا، اسی طرح انشورنس پالیسی اور بونڈز وغیرہ میں بھی ”سود“ ہوتا ہے۔ سود سے متعلق مزید تفصیلات کے لیے ”مسائل سود“ موٴلفہ مفتی حبیب الرحمن صاحب خیرآبادی / دامت برکاتہم، اسی طرح ”مسئلہ سود“ مرتبہ حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ کا مطالعہ بہت مفید ہوگا۔
(۳) کریڈٹ کارڈ کے استعمال پر ملنے والے پوائنٹ پر بہ ظاہر ”سود“ کی تعریف صادق نہیں آتی، یہ محض ترغیبی انعامات معلوم ہوتے ہیں؛ اس لیے انہیں استعمال کرنے کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند