معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 154683
جواب نمبر: 154683
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1529-1541/H=2/1439
شرعاً غیرواجبی ٹیکسیس مثلاً: انکم ٹیکس، جی، ایس، ٹی وغیرہ میں سرکاری بینک سے ملی سودی رقم ادا کرنے کی گنجائش ہے؛ لہٰذا آپ کی تنخواہ سے جتنی رقم انکم ٹیکس کے لیے وضع کرلی جاتی ہے اور جتنی رقم آپ جی، ایس، ٹی جیسے غیرواجبی ٹیکس میں دیتے ہیں اس کے بقدر سرکاری بینک سے حاصل شدہ سودی رقم اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں۔ (مستفاد از احسن الفتاوی: ۷/۲۱، ط: زکریا، دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند