• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 154580

    عنوان: قبل از وقت قسط ادا کرنے پر اصل طے شدہ رقم میں کمی

    سوال: مفتی صاحب میں نے ایک شخص سے 4 لاکھ والی گاڑی 2 سال کی قسطوں پر 6 لاکھ کی خریدی مگر میں بیچنے والے کو رقم 5 مہینے بعد یکمشت ادا کرنا چاہتا ہوں ، کیا میں بائع سے اس صورت میں 6 لاکھ کی طے شدہ رقم میں کمی کا مطالبہ کر سکتا ہوں ؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ قسطوں کے کاروبار میں یہ طریقہ کرنا جائز ہے کہ میں بائع سے کہوں کہ اگر میں نے گاڑی کی قسطیں ایک سال میں دیں تو 5 لاکھ دوں گا اور اگر معاہدے کے مطابق 2 سال میں دیں تو پھر 6 لاکھ دوں گا ، کیا ایسا معاملہ جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 154580

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1399-1391/sn=2/1439

    (۱) نہیں، آپ مطالبہ نہیں کرسکتے؛ باقی اگر بائع از خود کچھ کم کردے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ (دیکھیں: فقہی مقالات ۱/۱۰۵، ط: زکریا)

    (۲) جائز نہیں؛ کیونکہ قسطوں پر خرید وفروخت اسی وقت جائز ہے جب مجلس عقد میں کل ثمن طے (قیمت حتمی طور پر مقرر) ہوجائے، ثمن کو متردد رکھنا کہ ایک سال میں قسطیں دیں تو اتنا اور اگر ۲/ سال میں دیں تو اتنا شرعاً درست نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند