معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 154503
جواب نمبر: 15450301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1482-1460/H=1/1439
اس طرح تسلیم کرکے محض خیالی طور پر آپ کا قرض وصول نہ ہوگا اور نہ ہی سود کے استعمال کے وبال و عذاب سے بری ہوں گے البتہ اگر وہ شخص (قرض دار) بہت غریب مفلوک الحال ہے اور آپ اس کو بینک کی سودی رقم دے کر مالک و قابض بنادیں پھر وہ اپنے قرض کی ادائیگی میں آپ کو لوٹا دے تو اس کی گنجائش ہو سکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سودی قرض كی ادائیگی سود كی رقم سے كرنا؟
4299 مناظرمفتی
صاحب میرا سوال ایل آئی سی کی اسکیم جیون سنچے کے بارے میں ہے ۔ میرے والد نے میرے
نام پر بارہ سال کی یہ اسکیم لے رکھی ہے اس کے تحت ہر سال ہمیں ایک پریمیم (قسط)
بھرناپڑتا ہے جو کہ 5537 روپیہ کی ہے۔ اس میں پیسہ بڑھتا تو نہیں ہے البتہ اسکیم
کے چار سال بعد انشورنس رقم کا بیس فیصد ملتا ہے ،پھر آٹھ سال بعد بیس فیصد ملتا
ہے اور باقی ساٹھ فیصد اسکیم ختم ہونے کے بارہ سال بعد ملتاہے۔ میرے کیس میں اب تک
ہمیں بیس ہزار مل چکا ہے باقی بارہ سال بعد تیس ہزار اور ملے گا۔ اس دوران میری
وفات ہوجائے تو پورے پچاس ہزار میری فیملی کو ملیں گے۔ ہم نے اب تک نو قسطیں دی ہیں
جس کی مجموعی قیمت 49833روپیہ ہوتی ہے۔ اور بارہ سال تک یہ 68844روپیہ ہو جائے گی۔
میں نے فتوی نمبر668میں پڑھا ہے کہ اپنی رقم کے علاوہ جو زائد سودی رقم ہو اسے
فقراء میں دے دیں۔ اس کیس میں ہمیں اپنی ہی رقم واپس مل رہی ہے وہ بھی ...
موٹرسائیکل کی قسطوں پر خرید وفروخت
2264 مناظرمیں احمد آباد گجرات کا رہنے والا ہوں ۔میں نے ۲۴/مارچ ۲۰۰۸ء کے (دویابھاسکر) گجراتی اخبار میں ایک خبر پڑھی۔ اس خبر میں لائف انشورنس اور پراپرٹی انشورنس کے بارے میں لکھا تھا۔ (۱) کہ اب مسلمان شیئر مارکیٹ میں شیئر کی خریدو فروخت کرسکتے ہیں۔ (۲) اور انھو ں نے یہ بھی لکھا تھا کہ فرقہ وارانہ فسادات کی وجہ سے مسلمان اپنا لائف انشورنس کراسکتے ہیں نیز وہ پراپرٹی انشورنس بھی کراسکتے ہیں۔ انھوں نے لکھا کہ یہ فتوی ، مسلم پرسنل لاء بورڈ ، دارالعلوم دیوبند، جماعت اسلامی ہند اورہندوستان کے دوسرے تین سو مدارس کے ذریعہ جاری کیا گیا ہے۔ مولانا صاحب میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یہ صحیح ہے؟ (۲) گجرات کے کچھ مدارس نے بینک میں پیسہ جمع کرنے کے متعلق فتوی جاری کیا ہے۔ اس فتوی میں انھوں نے کہا ہے کہ ہم پیسہ جمع کرسکتے ہیں اور اس پیسہ پر ہم زائد رقم یعنی سود لے سکتے ہیں اور ہم اس سود کو اپنی ذاتی ضروریات میں استعمال کرسکتے ہیں اور اس کو ہم مذہبی مقاصد کے پیش نظر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ کچھ لوگ چند مدت کے لیے بینک میں پیسہ جمع کرتے ہیں اور اس مدت کے بعد ان کو دوگنا پیسہ ملتا ہے۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ہے؟ کیا ہم اس طرح کا پیسہ اپنی ذاتی ضروریات میں استعمال کرسکتے ہیں۔ اور ان میں کے کچھ نے کہا کہ یہ پیسہ مال مباح ہے، اور میں الجھن میں پڑ گیا ہوں۔ برائے کرم قرآن اورحدیث کی روشنی میں مشورہ دیں۔ اس کی اجازت ہے یا نہیں؟
2165 مناظرمیں نے دو ٹی وی چینلوں پر (کیو اور اسلام ٹی وی) پر ایک مفتی یا مولانا کو سنا جو کہ ناظرین سے براہ راست فون اورای میل موصول کررہے تھے۔ناظرین کی طرف سے غیر مسلم بینک میں فکس ڈپوزٹ کے سود کے بارے میں ایک سوال آیا۔ تو اس ناظر کو یہ جواب ملا کہ غیر مسلم بینک سے فکس پوزٹ اکاؤنٹ پر سود لینا ممنوع نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ سود کا معاملہ صرف مسلمانوں کے درمیان ہے۔اوپر مذکور معاملہ کا قرآن اورحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔
2005 مناظرڈالر کی خرید و فروخت
3990 مناظرمیری عمر32/سال کی ہے اور میں گزشتہ تین سال سے ایک پرائیویٹ کمپنی میں کا م کررہا ہوں۔ بدقسمتی سے میری ماں کا انتقال میرے بچپن میں ہی ہوگیا تھا جب میں صرف سات سال کا تھا، اور 2003 میں میرے والد صاحب کا بھی انتقال ہوگیا۔ ہم چھ بھائی اوردوبہن ہیں۔ میں شادی شدہ ہوں اور تین بچے ہیں، ہم سب ایک دومنزلہ عمارت میں رہتے ہیں جو کہ گھر والوں کے لیے کافی نہیں ہے۔ مزید برآں میرے پاس کوئی جائیداد یا بینک بیلنس نہیں ہے۔ میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کا رسک بھی لیتا ہوں۔ پرائیویٹ نوکری کی وجہ سے (تنخواہ 17000/-روپیہ ماہانہ)ہے اور میں70000/- روپیہ کا مقروض بھی ہوں جس کومیں دوہزار روپیہ ہر ماہ ادا کرکے جمع کررہاہوں۔ اس لیے مجھے اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے اور اپنی آگے کی عمر کے لیے لائف انشورنس کی شکل میں کچھ نہ کچھ انتظام بھی کرنا پڑے گا، کیوں کہ اس وقت میں کما سکتا ہوں اور پندرہ اوربیس برس کے بعد میں نہیں جانتا ہوں کہ کیا ہوگا۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ اوپر مذکور حالات میں کیا میرے مذہب کی رو سے یہ جائز ہے، کیوں کہ اگر مجھے کچھ ہوجاتا ہے تومیرے بچوں اوردوسرے افراد خانہ کے لیے کچھ بھی نہیں رہے گا (واللہ اعلم) ۔ برائے کرم میری رہنمائی کریں۔
2152 مناظر