• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 154290

    عنوان: ادھار پر قیمت زیادہ لینا كیا سود ہے؟

    سوال: حضرت، میری موبائل کی دوکان ہے اور میں موبائل قسطوں پر بیچتا ہوں جس میں نقد ادائیگی (cash payment) کی قیمت الگ ہے اور ادھار کی قیمت الگ ہے، مطلب زیادہ لیتا ہوں تو کیا وہ رقم میری سود مانی جائے گی؟ اور یہ کام حرام ہے یا حلال؟

    جواب نمبر: 154290

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1253-1037/D=12/1438

    اگر فروخت کرتے وقت قیمت متعین ہو جاتی ہو کہ قسطوں میں اتنی رقم ادا کرنی ہوگی تو اس طرح خرید و فروخت کرنا جائز ہے۔

    نقد فروختگی کی قیمت کم اور قسطوں میں فروختگی کی قیمت زیادہ رکھنے کی صورت میں ضروری ہے کہ فروخت کرتے وقت کوئی ایک قیمت نقد / قسطوار متعین اور معلوم ہو جائے اور اس پر فروختگی ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند