معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 153945
جواب نمبر: 15394501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1342-1409/B=1/1439
اگر ناقابل برادشت علاج ہو تو اور قانوناً انشورنس ضروری ہو تو ایسی مجبوری میں انشورنس کرانے کی گنجائش ہوگی، اس میں سود کی رقم صدقہ کردے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہم کناڈا میں رہتے ہیں۔ اس ملک میں روزآنہ کے معاملات میں اسلامی قوانین پر عمل درآمد نہیں ہوسکتا۔ میرا سوال Mortgage کے سلسلے میں ہے، (مورٹگیج ، یعنی بینک سے لون لینا اور اس لون کے بدلے بطور سیکوریٹی کچھ جائداد ریا کوئی اور شیء رہن رکھنا)۔ کیا ہمارے لیے جائز ہے کہ ہم مورٹگیج پر کوئی گھر خریدیں اور بینک کو سود ادا کریں؟ سود کی ادائیگی کا معاملہ ہمارے قابو سے باہر ہے (ہماری مجبوری ہے) اور کناڈا کے معاملاتی قوانین کا ایک حصہ ہے۔ میرا یہ سمجھنا ہے کہ ہم یہاں کے معاملاتی قوانین کی مجبوری میں سود ادا کرتے ہیں ، لیکن سود وصول نہیں کرتے۔ از راہ کرم، کیا آپ وضاحت فرمادیں گے کہ ایسے ممالک میں جہاں اسلامی قوانین لاگو نہیں وہاں ہمیں گھر خریدنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟
چند سالوں پہلے میں اپنا کاروبار شروع کرنے والا تھا۔ اس کاروبار کے لیے مجھے سی ایس ٹی سرٹیفکٹ کے لیے درخواست دینی پڑیگی۔ اس سرٹیفکٹ کے لیے مجھے تین ہزار روپیہ پوسٹ آفس میں جمع کرنا ضروری ہے ۔اوران کا کہنا ہے کہ پانچ سال کے بعد مجھے ۵۲۰۰/روپیہ ملے گا۔ سی ایس ٹی سرٹیفکٹ کی درخواست دینے کے لیے اور پوسٹ آفس میں پیسہ جمع کرنے کے لئے آڈیٹر نے مجھ سے کہا کہ آپ کو آفیسران کو کچھ پیسہ بطور رشوت دینا پڑے گا۔ میں سوچتا ہوں کہ پانچ سال کے بعد مجھے پوسٹ آفس سے پانچ ہزار روپیہ ملے گا اس لیے جو پیسہ وہ مانگتے ہیں مجھے دے دینا چاہیے۔ یہ خیال کرتے ہوئے کہ میں پانچ سال کے بعد دوبارہ حاصل کرلوں گا۔ اب پانچ سال کے بعد مجھے وہ پانچ ہزار روپیہ ملااور سود کی رقم دو ہزار مجھے زیادہ ملی ہے۔ کیا یہ میرے لیے حلال ہے یا حرام؟ کیوں کہ میں نے سی ایس ٹی سرٹیفکٹ حاصل کرنے او رکینسل کرانے کے لیے گورنمنٹ آفیسروں کو پیسہ دیا ہے۔
379 مناظرکیا انڈیا کے مسلمانوں کے لیے لائف انشورنش حلال ہے یا حرام؟ اگر حلال ہے تو کیوں؟ اور اگر حرام ہے تو کیوں؟
480 مناظرمیں اپنے ایک دوست کی ملازمت کے بارے میں جاننا چاہتاہوں۔ اس نے سرکاری اور غیر سرکاری آفس میں ملازمت کرنے کی بھر پور کوشش کی ، لیکن سوئے اتفاق کہ اسے کہیں ملازمت نہیں ملی۔ با لأخر اس نے ایک سودی بینک میں ملازمت کی درخواست دی اور اس میں اس کا تقرر ہوگیا۔ برا ہ کرم، بتائیں کہ اس کی یہ ملازمت جائز ہے یانہیں؟ چونکہ کمائی کے لیے اس کے پاس کوئی دوسرا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔
355 مناظرمفتی صاحب مجھے بینک اور دوسرے کچھ مسئلوں کے متعلق کچھ معلومات لینی ہے۔ (۱) کیا سعودی عربیہ میں شرعی نظام حکومت ہے؟ (۲) اگر ہے تو شرعی نظام حکومت میں بینک (جو کہ سود کا کاروبار کرتا ہے) کیسے کھلا ہوا ہے، شریعت میں سودی کاروبارتو حرام ہے؟ (۳) اگر سعودی عربیہ میں شرعی نظام نہیں ہے تو دنیا کے کس ملک میں شرعی نظام حکومت ہے؟(۴) کیا بینک کے انسانی وسائل اور ایڈمنسٹریشن محکمہ میں نوکری کرنا صحیح ہے؟ انسانی وسائل اور ایڈمنسٹریشن محکمہ کا کام تو لوگوں کو نوکری پر رکھنے سے لے کر نکالنے تک کا ہوتا ہے، اور بینک کے ملازم کے متعلق سارا ریکارڈ رکھنا ہوتا ہے۔ (۵) اسلامک بینک کا کیا مطلب ہے؟ اگر ہم بینک کی تعریف کو دیکھیں ?تو بینک وہ تنظیم ہے جو لوگوں کے پیسے سود پر رکھتی ہے اور لوگوں کو سود پر قرضہ دیتی ہے? ،تو یہ سودی (بینک) ہوگا یا اسلامی؟(۶) اگر ہم بینک کے کرنٹ اکاؤنٹ میں پیسہ رکھوا رہے ہیں تو بینک ان پیسوں کو دوسرے لوگوں کو سودی قرض میں دیتا ہے اور ہمارے پیسہ سے بینک کو فائدہ بھی ہوتا ہے اور بینک مزید مستحکم ہوتا جاتا ہے۔ کیا کسی سودی تنظیم کو فائدہ پہنچانا اوراس کو پروان چڑھانا صحیح ہے؟(۷) بینک میں نوکری اس وجہ سے حرام ہے کہ وہ سودی پیسوں سے تنخواہ دیتی ہے۔ آج کل ہر دوسری تنظیم بینک لون پر اپنا کاروبار چلا رہی ہوتی ہے، تنخواہ تو وہاں بھی ہمیں سودی پیسوں میں سے مل رہی ہے؟ میری رہنمائی فرمائیں، میں ایک پرائیویٹ تنظیم میں ملازمت کرتاہوں اوربینک کی اچھی سے اچھی نوکری بھی قبول نہیں کرتاہوں۔ پر بہت سے لوگ مجھ سے اس طرح کے سوالات کرتے ہیں جس کا جواب میرے پاس نہیں ہوتا۔ اور شیطان بھی وسوطہ ڈالتا ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔
673 مناظر