• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 148441

    عنوان: بینك اگر كار كے پیسے اداكردے اور ماہانہ سود وصول كرے تو كیا یہ درست ہے؟

    سوال: اگر کوئی بینک کار کو ۱۰۰/ فیصد finance (کسی کام کے لیے رقم دینا) کر لیتا ہے (یعنی پورا پیسہ کار کمپنی کو بینک ہی دیتا ہے) اور پھر اپنا سود جوڑ کر ہر مہینہ کی قسط پر لیتا ہے تو ایسا کرنا کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 148441

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 598-626/L=5/1438

    رقم دے کر سود کے ساتھ واپس لینا سودی قرض کہلاتا ہے جو شرعاً حرام ہے۔ قال تعالی: وَأَحَلَّ اللَّہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰوا الآیة․․․ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود لینے والے، سود دینے والے، سود لکھنے والے اور اس پر گواہی دینے والے پر لعنت فرمائی ہے (مشکوٰة : ۲۴۴) لہٰذا بینک سے اس طرح معاملہ کرنا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند