معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 14473
کیا
میں سیونگ اکاؤنٹ میں رکھی گئی رقم سے جو سود ملتا ہے اس رقم سے انکم ٹیکس جمع
کرسکتاہوں؟
کیا
میں سیونگ اکاؤنٹ میں رکھی گئی رقم سے جو سود ملتا ہے اس رقم سے انکم ٹیکس جمع
کرسکتاہوں؟
جواب نمبر: 1447301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1262=1033/د
انکم ٹیکس علاحدہ سے ادا کردیں یہ زیادہ بہتر ہے، بدجہٴ مجبوری یعنی جب انکم ٹیکس کی کثیر رقم سے زیرباری ہورہی ہو تو سرکاری بینک کا سود اس میں ادا کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتا ہوں اور ہماری کمپنی میں میڈیکل مفت ہوتا ہے ۔لیکن سوال یہ ہے کہ یہ بل ہم کو انشورنس کمپنی کے ذریعہ ادا کیا جاتا ہے۔ جب کہ کمپنی ہم سے کوئی زائد رقم نہیں لیتی۔ تو کیا اس میڈیکل کے لیے ہم دعوی کرسکتے ہیں اور کیا یہ ہمارے لیے جائز ہے یا نہیں؟ کمپنی کی پالیسی ہے کہ میڈیکل مفت ہے۔
2154 مناظرسودی قرض لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں کیا کیا جائے؟
3855 مناظرانکم ٹیکس کی ادائیگی کی نیت سے کرنٹ اکاؤنٹ میں فکس ڈپوزٹ کرانا
2237 مناظرمیں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ ہر سال کمپنی کچھ رقم (تقریباً 3500روپے)میری تنخواہ سے ہیلتھ انشورنس کے نام پر وضع کرتی ہے۔ اور میں اس پورے سال میں کسی بھی میڈیکل چیز کا دعوی کرسکتا ہوں جو کہ 3500روپے سے زیادہ ہوگا۔ (۱) اگر مجھے بیماری ہو تو کیا میں اس اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتا ہوں یا کہ نہیں؟ (۲)حتی کہ جعلی بل بھی پیش کرکے میں اس کا دعوی کرسکتا ہوں کیا اسلام میں یہ جائز ہوگا؟ اگر میں اس کا دعوی نہیں کروں گا تو میرے 3500روپئے ضائع ہوجائیں گے۔ اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ (۳)یا کم از کم میں اس رقم کا دعوی کرسکتا ہوں اور اس کو غریبوں کودے سکتاہوں کیوں کہ میں اس رقم کو انشورنس کمپنی میں چھوڑنا نہیں چاہتاہوں؟برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
2298 مناظرمیرے
ایک دوست نے مجھ کو ایک شخص کے ساتھ کاروبار کرنے کے لیے کہا جن سے میرے دوست کا
اچھی طرح سے تعارف ہے۔ میں نے اس کو کچھ پیسہ دیا اس وعدہ کے ساتھ کہ ایک سال کے
بعد کچھ منافع ہوگا۔ ایک سال کے بعد اس نے میرا پورا پیسہ واپس کردیا کچھ منافع کے
ساتھ۔ کیا میرے لیے اس زائد رقم کا لینا جائز ہے؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ میرے ایک
دوست نے مجھ سے کچھ رقم ادھار لی اور اس نے میرا پیسہ کچھ زائد رقم کے ساتھ واپس
کردیا جیسا کہ اس نے پسند کیا۔ میں نے اس سے کسی متعین رقم کے لیے نہیں کہاتھا۔ اس
کے بارے میں اسلامی حکم کیا ہے؟