معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 14405
میرا
مسئلہ شعبہ معاشرت سے سود اور انشورنس سے متعلق ہے برائے مہربانی میری رہنمائی
فرماویں۔ سوال درج دیل ہے۔ (۱)میرے
پاس سود کا پیسہ آیا ہے میرے بھائی پر قرض ہے جو کہ انھوں نے شادی وغیرہ کے سلسلہ
میں لیا تھا کیا میں ان قرض کو سود کے پیسوں سے ادا کرسکتاہوں؟ (۲)سود کے پیسوں کو بغیر
ثواب کی نیت کے مستحق لوگوں کو دینا ہوتا ہے کیا اس کے لیے کار کرایہ پر لی جاسکتی
ہے اسی رقم میں سے اور اس کا کرایہ وغیرہ تاکہ آسانی سے زیادہ جگہ پہنچ کرمستحق
لوگوں کی مدد کی جاسکے؟
میرا
مسئلہ شعبہ معاشرت سے سود اور انشورنس سے متعلق ہے برائے مہربانی میری رہنمائی
فرماویں۔ سوال درج دیل ہے۔ (۱)میرے
پاس سود کا پیسہ آیا ہے میرے بھائی پر قرض ہے جو کہ انھوں نے شادی وغیرہ کے سلسلہ
میں لیا تھا کیا میں ان قرض کو سود کے پیسوں سے ادا کرسکتاہوں؟ (۲)سود کے پیسوں کو بغیر
ثواب کی نیت کے مستحق لوگوں کو دینا ہوتا ہے کیا اس کے لیے کار کرایہ پر لی جاسکتی
ہے اسی رقم میں سے اور اس کا کرایہ وغیرہ تاکہ آسانی سے زیادہ جگہ پہنچ کرمستحق
لوگوں کی مدد کی جاسکے؟
جواب نمبر: 14405
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1028=835/ل
(۱) اگر آپ کے بھائی غریب ہیں اور ان میں قرض ادا کرنے کی طاقت نہیں ہے تو آپ انھیں سود کی رقم دیدیں اور وہ اس رقم سے اپنا قرض ادا کردیں۔
(۲) سود کے پیسوں سے کرایہ پر کارلینا درست نہیں، سود کی رقم کو بلانیت ثواب فقراء ومساکین محتاجوں وغیرہ پر خرچ کرنا ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند