معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 13326
میرا نام سید سراج الدین ہے میں فی الحال
سعودی عرب میں برسر روزگار ہوں۔ میں یہاں پر ایک بینک سے لون لینا چاہتاہوں وہ
کہتے ہیں کہ سالانہ چھ فیصد زیادہ دینا ہوگا او ربینک شرعی قانون کے حساب سے کام
کرتا ہے۔ کیا میں لون لے سکتا ہوں؟ برائے مہربانی میری رہنمائی کیجئے۔
میرا نام سید سراج الدین ہے میں فی الحال
سعودی عرب میں برسر روزگار ہوں۔ میں یہاں پر ایک بینک سے لون لینا چاہتاہوں وہ
کہتے ہیں کہ سالانہ چھ فیصد زیادہ دینا ہوگا او ربینک شرعی قانون کے حساب سے کام
کرتا ہے۔ کیا میں لون لے سکتا ہوں؟ برائے مہربانی میری رہنمائی کیجئے۔
جواب نمبر: 13326
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 902=841/ب
بلا شدید مجبوری کے بینک سے لون لینا جائز نہیں ہے، کیونکہ اس کی ادائیگی کی ہرقسط کے ساتھ سود بھی دینا پڑتا ہے، جس طرح سود لینا حرام ہے اسی طرح سود کا دینا بھی حرام ہے۔ ہرمسلمان کو اس سے بچنا واجب اور ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند