معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 12116
کیا رشتہ داروں کو سود کا پیسہ دینا تاکہ وہ لوگ وہ قرض اداکرسکیں جو کہ انھوں نے بینک سے کاروبار کرنے کے لیے لیا تھا اور اس پر سود ادا کررہے ہیں، جائز ہے؟
کیا رشتہ داروں کو سود کا پیسہ دینا تاکہ وہ لوگ وہ قرض اداکرسکیں جو کہ انھوں نے بینک سے کاروبار کرنے کے لیے لیا تھا اور اس پر سود ادا کررہے ہیں، جائز ہے؟
جواب نمبر: 1211601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 612=442/ل
جی ہاں دے سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے والدصاحب بینک میں نوکری کرتے تھے۔ 1998 میں ان کی وفات ہوگئی۔ ان کے آفس سے کچھ روپیہ دیا گیا تھا ان کو ملا کر میری والدہ نے پرانا گھر بیچ کر نیا گھر خرید لیا۔ جس کے کرایہ سے اور میرے ماموں چار ہزار روپیہ دیتے ہیں ان سے گزارہ ہو رہا ہے۔ 1998میں میرا بھائی ساتویں کا طالب علم تھا مگر اب انجینئرنگ کے آخری سال میں ہے۔ میں اب شادی شدہ ہوں۔ بینک کی کمائی حرام ہے تو اب کیا راستہ ہے کہ وہ اپنی جائیداد اور روپیوں کو حلال کریں، کیوں کہ آمدنی کا کوئی اور ذریعہ نہیں ہے؟
1867 مناظرمیں انشورنس پالیسی کے بارے میں جاننا چاہتاہوں، کیا درست ہے؟
2784 مناظرآپ سے مسئلہ یہ معلوم کرنا تھا کہ یوفون نامی ایک موبائل کمپنی نے اپنے صارفین کو کو ایک سہولت دی ہے کہ اگر کسی صارف کا بیلنس ختم ہوجاتا ہے تو موبائل کمپنی اسے 15 روپے تک کا ادھار وقتی طور پے لےنے کی اجازت دیتی ہے اور جب وہ شخص اپنے موبائل میں جیسے ہی بیلنس ڈالےگا تو کمپنی اپنے 15روپے فوری طور پے واپس لےلیگی۔ یہ ایک اچھی سہولت ہے اور ہم نے اسے کافی استعمال کیا۔آج کسی نے مجھے بتایا کہ کمپنی 15 روپے ادھار دے کر واپس 15 روپے لینے کے بجائے 15 روپے اور 60پیسے لیتی ہے۔ اس بات کی تصدیق کے لیے میں نے کمپنی فون کرکے معلوم کیا تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی اور کہا کہ یہ 60پیسے جو ہم اضافی لے رہے ہیں یہ ہمارے سروس چارجز ہیں۔ اب آپ برائے مہر بانی رہنمائی فرمائیں کہ کیا یہ معاملہ سود ہے؟ اگر ہے تو کیا ہم اس میں گناہ گار ہونگے؟
3193 مناظر