معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 11682
ہندوستان میں جان و مال کا بیمہ کرانا جائز ہے یا نہیں؟
ہندوستان میں جان و مال کا بیمہ کرانا جائز ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 1168231-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 489=357/ل
جائز نہیں بلکہ حرام ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا کافر سے سود لینا جائز ہے؟
5733 مناظرمیں ایک تاجر ہوں (مال برآمد کرتا ہوں) ہم EPCH دہلی کے زیرانتظام منعقد ہونے والے سالانہ دست کاری کے میلہ میں شرکت کرتے ہیں۔ ہم اسٹال کا کرایہ EPCH کو دیتے ہیں، کسی سال ہم خود اس اسٹال کو استعمال کرتے ہیں اور کسی سال کسی اور ایکسپورٹر سے پریمیم (پیشگی اضافی رقم لے کر) اسے دے دیتے ہیں (یعنی اصل کرایہ مع پریمیم) میں جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یہ پریمیم حلال ہے؟ اگر یہ پریمیم حلال نہیں تو ہم اس رقم کو کہاں خرچ کریں۔
1723 مناظرمفتی
صاحب میرا سوال ایل آئی سی کی اسکیم جیون سنچے کے بارے میں ہے ۔ میرے والد نے میرے
نام پر بارہ سال کی یہ اسکیم لے رکھی ہے اس کے تحت ہر سال ہمیں ایک پریمیم (قسط)
بھرناپڑتا ہے جو کہ 5537 روپیہ کی ہے۔ اس میں پیسہ بڑھتا تو نہیں ہے البتہ اسکیم
کے چار سال بعد انشورنس رقم کا بیس فیصد ملتا ہے ،پھر آٹھ سال بعد بیس فیصد ملتا
ہے اور باقی ساٹھ فیصد اسکیم ختم ہونے کے بارہ سال بعد ملتاہے۔ میرے کیس میں اب تک
ہمیں بیس ہزار مل چکا ہے باقی بارہ سال بعد تیس ہزار اور ملے گا۔ اس دوران میری
وفات ہوجائے تو پورے پچاس ہزار میری فیملی کو ملیں گے۔ ہم نے اب تک نو قسطیں دی ہیں
جس کی مجموعی قیمت 49833روپیہ ہوتی ہے۔ اور بارہ سال تک یہ 68844روپیہ ہو جائے گی۔
میں نے فتوی نمبر668میں پڑھا ہے کہ اپنی رقم کے علاوہ جو زائد سودی رقم ہو اسے
فقراء میں دے دیں۔ اس کیس میں ہمیں اپنی ہی رقم واپس مل رہی ہے وہ بھی ...
ہمارے
علاقے میں جب کسی کے گھر میں آٹا یا گندم یا چائے کی پتی ختم ہوجات یہے تو وہ
پڑوسی میں سے کسی کے گھر جاکر ان سے ادھار مانگ کر لے آتا ہے، بعد میں جب وہ خرید
لیتا ہے تو جتنا ادھار لیا تھا، مثلاً اگر ایک جگ بھرا ہوا آٹا لیا تھا تو ایک جگ
بھرا ہوا آٹے کا واپس کردیتا ہے، یا اگر ایک پیالی چائے کی پتی ادھار لی تھی تو وہ
ایک پیالی چائے کی پتی واپس کردیتا ہے، اب مسئلہ یہ ہے کہ میں نے حضرت مولانا محمد
یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ کی تعالی کی کتاب [آپ کے مسائل اور ان کا حل] جلد
نمبر ۶
میں یہ پڑھا تھا کہ دو ہم جنس اشیاء کا تبادلہ ہاتھ در ہاتھ اور یکساں وزن کے ساتھ
ہونا چاہیے نہیں تو سود ہوگا۔ اب اب مسئلہ میں بھی ایک تو ہاتھ در ہاتھ نہیں ہے
اور دوسرے وزن کرکے نہیں ہے بلکہ کسی چیز میں ماپ کردیتے ہیں جس میں کمی بیشی
ہوسکتی ہے، اگر ہمارے لیے دینے کا مذکورہ طریقہ غلط ہے تو مہربانی فرماکر صحیح
طریقہ بتادیں تاکہ کوئی خالی ہاتھ بھی نہ جائے اور ہم گنہ گار بھی نہ ہوں۔
لائق
صد احترام حضرت مفتی صاحب ،عرض ہے میں غریب ہوں میری آمدنی صرف چارسو روپیہ ماہانہ
ہے، چار بیٹیاں، ماں، میاں بیوی ہیں ان سبھوں کی پرورش کے لیے میں نے مجبوراً ایک
غیر مسلم سے دس ہزار قرض لیا ہے ۔ کیا اس مجبوری میں میرے لیے سود پر قرض لینا
جائز ہے یا نہیں؟ جواب سے نوازیں کرم ہوگا۔
کیا رشتہ داروں کو سود کا پیسہ دینا تاکہ وہ لوگ وہ قرض اداکرسکیں جو کہ انھوں نے بینک سے کاروبار کرنے کے لیے لیا تھا اور اس پر سود ادا کررہے ہیں، جائز ہے؟
2057 مناظرہمارے علاقہ میں کمیشن پر اس طرح کاروبار کرتے ہیں کہ سیٹھ لوگ کشتی والوں کو کشتی کے لیے جال دلاتے ہیں اور کشتی کے لیے پٹرول وغیرہ دلاتے ہیں کشتی کا کوئی خرچہ ہوتا ہے تو سیٹھ لوگ دیتے ہیں مگر ادھار پر یعنی قرض دیتے ہیں۔ اپنا قرض تھوڑا تھوڑا کرکے کشتی والوں سے وصول کرتے ہیں چاہے سال لگے۔ لیکن کشتی والے اس بات کے پابند بنائے جاتے ہیں کہ کشتی والے اپنا سارا مال سیٹھ کو دیتے ہیں، فی کلو 23روپیہ کے حساب سے جب کہ اس مال کی مارکیٹ کی قیمت 30روپیہ فی کلو ہے۔ کشتی والے یہ مال مارکیٹ میں نہیں بھیج سکتے کیوں کہ کشتی والے سیٹھ کے قرض دار ہیں جب تک قرض نہیں دیتے چاہیے سیٹھ لوگ اس کے پیچھے لاکھوں کا پیسہ کمالیں۔کشتی والے چاہے دو ہزار کلو مال لائیں یا دو سو کلو سارا مال سیٹھ کو دینے پر مجبور ہیں۔ اس طرح کا ہمارے علاقہ میں ایک کاروبار چل رہا ہے تقریباً اسی فیصد کشتی والے سیٹھوں کے قرض دار ہیں کیوں کہ اکثر کشتی والوں کے پاس جال خریدنے کے پیسے نہیں ہوتے تووہ ان سیٹھوں سے پیسہ کے لیے رابطہ کرتے ہیں۔ کیا یہ سود ہے یا کاروبار میں یہ طے کرنا صحیح ہے؟
3046 مناظرمیرا سوال ہے کہ کیا بینک میں نوکری کرنا جائز ہے؟
2008 مناظر