معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 11682
ہندوستان میں جان و مال کا بیمہ کرانا جائز ہے یا نہیں؟
ہندوستان میں جان و مال کا بیمہ کرانا جائز ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 1168231-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 489=357/ل
جائز نہیں بلکہ حرام ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سوال یہ ہے کہ میں عمان ( مسقط) میں ایک کمپنی میں کام کرتاہوں اور اس کمپنی نے اپنے ملازموں اور ان کی فیملیوں کو میڈکل انشورنس کارڈ دیا ہواہے جس کے لئے ہم اپنا علاج فری میں کراسکتے ہیں جس کی لمٹ عمانی ریال 1000/ تک ہے۔ ہمیں صرف ایک ریال بھرنا پڑتاہے ہر وزٹ پر۔ کیا ہمارے لئے یہ جائز ہے یا نہیں؟
4814 مناظرمیں نے ممبئی میں ایک مکان لیا تھا جس کی قیمت چھیاسی لاکھ ہے۔ اس میں مجھے بلیک میں ساٹھ لاکھ دینا تھا جو میں نے دے دیاہے۔ او رباقی چھبیس لاکھ مجھے کھلی رقم میں دینا ہے اور اتنی بڑی رقم کھلے طور پر دینا بہت مشکل ہے۔ اگر دیتے ہیں تو انکم ٹیکس کی گرفت میں آجائیں گے۔ اورچھبیس لاکھ دینے کے لیے میرے پاس پراپرٹی کی شکل میں بیچ کر دینے کے اسباب ہیں مگر انکم ٹیکس سے بچنے کی غرض سے یہ کرنا مشکل ہے۔ تو کیا ایسی صورت میں ہوم لون لینا جائز رہے گا؟
2738 مناظرلائف انشورنس بیمہ پالیسی حلال ہے یا حرام؟
4866 مناظرلائف
انشورنس جس کے اندر زندگی کا بیمہ کرایا جاتا ہے، اس کے انشورنس کی تفصیل کیا ہے؟
ایک آدمی بینک کی نوکری کررہا ہے۔ کیا اس کو بینک کی نوکری چھوڑ دینی چاہیے یا پہلے اور نوکری تلاش کرے اور پھر چھوڑے؟ اور ایک بیٹا ہے چار مہینہ لگائے ہوئے ہے، اس کے لیے کیا حکم ہے، اس کو بینک والی کمائی کھانی چاہیے یا نہیں؟ براہ کرم جلدی جواب عنایت فرماویں۔
2466 مناظرحکومت کو دکھانے کے لیے لون لینا
4370 مناظرمیں یہ جاننا چاہتاہوں کہ جو سود ہمیں ماہانہ یا سالانہ بنیاد پر بینک سے ملتاہے یعنی کبھی یہ پچاس پیسے ہوتا اور کبھی یہ پچاس روپیہ ہوتاہے۔ کیا ہم یہ سود کا پیسہ جوبینک ہمیں ہمارے بچت اکاؤنٹ پر ہمیں دیتا ہے ۔جس کے بارے میں میں بات کررہا ہوں یہ فکس ڈپوزٹ نہیں ہے۔ یہ وہ سود ہے جو کہ ماہانہ بنیاد پر ملتاہے ۔ برائے کرم وضاحت فرماویں۔
1568 مناظر