• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 10610

    عنوان:

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین مندرجہ ذیل مسئلہ میں کچھ دن پہلے دینک جاگرن میں لائف انشورنس کے متعلق فتوی کی خبر شائع ہوئی تھی جس میں مولانا انظر شاہ کشمیری کے مطابق انشورنس کرانا مسلمانوں کو جائز بتایا گیا ہے، جب کہ سہارنپور میں کسی مولانا نے انشورنس کرانے کو قطعی منع کیا ہے۔ آپ برائے مہربانی مجھ کو اس بارے میں تفصیل سے بتائیں۔ عین نوازش ہوگی۔

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین مندرجہ ذیل مسئلہ میں کچھ دن پہلے دینک جاگرن میں لائف انشورنس کے متعلق فتوی کی خبر شائع ہوئی تھی جس میں مولانا انظر شاہ کشمیری کے مطابق انشورنس کرانا مسلمانوں کو جائز بتایا گیا ہے، جب کہ سہارنپور میں کسی مولانا نے انشورنس کرانے کو قطعی منع کیا ہے۔ آپ برائے مہربانی مجھ کو اس بارے میں تفصیل سے بتائیں۔ عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 10610

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 135=132/ ل

     

    لائف انشورنس سود اور قمار (جوا) دونوں پر مشتمل ہوتا ہے اور دونوں بنص قطعی حرام ہیں، اس لیے کسی مسلمان کے لیے لائف انشورنس کرانا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند