• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 8139

    عنوان:

    شریعت کی اصطلاح میں بدعت کی کیا تعریف ہے؟ اور مندرجہ ذیل بدعت ہیں کہ نہیں؟ (۱)محفل میلاد اور نعت (۲) ختم غوثیہ (۳) ختم بخاری شریف (۴) سیرت النبی (صلی اللہ علیہ وسلم)کانفرنس (۵) تبلیغی اجتماع (۶) چہلم، قل وغیرہ (۷) علماء کا خطبہ جمعہ دینا (۸) فرض نماز کے بعد دعا مانگنا(۹)درس نظامی، سلسلہ طریقت و شریعت (۱۰) برسی اور عرس، قرآن کے ترجمے، فقہ وغیرہ؟ مجھے جامعیت کے ساتھ بتائیں۔

    سوال:

    شریعت کی اصطلاح میں بدعت کی کیا تعریف ہے؟ اور مندرجہ ذیل بدعت ہیں کہ نہیں؟ (۱)محفل میلاد اور نعت (۲) ختم غوثیہ (۳) ختم بخاری شریف (۴) سیرت النبی (صلی اللہ علیہ وسلم)کانفرنس (۵) تبلیغی اجتماع (۶) چہلم، قل وغیرہ (۷) علماء کا خطبہ جمعہ دینا (۸) فرض نماز کے بعد دعا مانگنا(۹)درس نظامی، سلسلہ طریقت و شریعت (۱۰) برسی اور عرس، قرآن کے ترجمے، فقہ وغیرہ؟ مجھے جامعیت کے ساتھ بتائیں۔

    جواب نمبر: 8139

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1883=1573/ ب

     

    جس کام کی اصل قرآن وحدیث سے ثابت نہ ہو اسے دین کا کام اور ضروری سمجھ کر کرنا، نہ کرنے والوں پر لعنت وملامت کرنا یہ بدعت کہلاتا ہے۔ مذکورہ بالا امور میں نمبر 1-2-6-10 کے علاوہ سب قرآن وحدیث سے ثابت ہیں اورجائز ہیں۔ محفل میلاد میں اگر کوئی صالح آدمی شریعت کا پابند صحیح روایات سنائے اور اس میں قیام و سلام نہ ہو تو درست ہے، ترجمہ قرآن اور فقہ بھی جائز امور سے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند