• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 6706

    عنوان:

    آج کل شادیوں میں دیکھاجاتا ہے کہ لڑکے والے لڑکی والوں سے زبردستی جہیز اورنقد پیسہ مانگتے ہیں۔ تو کیا جس شادی میں اس طرح کی سودے بازی ہوتی ہے وہ شادی جائز ہوتی ہے؟ کیا اسلام زبردستی کسی سے جہیز مانگنے کی اجازت دیتا ہے؟

    سوال:

    آج کل شادیوں میں دیکھاجاتا ہے کہ لڑکے والے لڑکی والوں سے زبردستی جہیز اورنقد پیسہ مانگتے ہیں۔ تو کیا جس شادی میں اس طرح کی سودے بازی ہوتی ہے وہ شادی جائز ہوتی ہے؟ کیا اسلام زبردستی کسی سے جہیز مانگنے کی اجازت دیتا ہے؟

    جواب نمبر: 6706

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 662=662/ م

     

    لڑکی والوں سے زبردستی جہیز اور نقد روپیہ کا مطالبہ از روئے شرع حرام وناجائز ہے، غیرشریفانہ فعل ہے، اوررشوت میں داخل ہے۔ اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا، لڑکے والے مطالبہ کرکے لڑکی والوں پر ظلم کرتے ہیں، اور جو روپیہ یا سامان دباوٴ میں ظالمانہ طریقے پر لیا جائے، وہ حلال نہیں ہوسکتا۔ جس شادی میں اس طرح کی سودے بازی (ناجائز مطالبات) ہوتی ہے، اس کی خیر وبرکت اٹھ جاتی ہے، اس میں استحکام نہیں ہوتا، اور آخر کار اس کے مفاسد اور منفی اثرات ظاہر ہوکر رہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سنت کے مطابق شادی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند