• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 65088

    عنوان: کیا حج اور عمرہ پر آنے جانے والوں کو تحفہ لینا دینا چاہئے اور اگر کوئی دے تو کیا کرنا چاہئے؟

    سوال: کیا حج اور عمرہ پر آنے جانے والوں کو تحفہ لینا دینا چاہئے اور اگر کوئی دے تو کیا کرنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 65088

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 745-745/M=8/1437 ہدیہ (تحفہ) کا لین دین ہونا چاہیے اس سے آپس میں محبت بڑھتی ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تہادوا تحابوا“ آپس میں ایک دوسرے کو ہدیہ دیا لیا کرو، اس سے آپس میں محبت پیدا ہوتی ہے، حج یا عمرہ سے آنے یا حج وعمرہ پر جانے والوں سے ہدیہ (تحفہ) کا لین دین بھی اسی زمرے میں آتا ہے یعنی کوئی دے تو اسے قبول کرلینا چاہیے اور ہوسکے تو اس سے بہتر ہدیہ اسے پیش کرنا چاہیے، لیکن حج یا عمرہ سے واپس آنے پر یا جانے سے پہلے حاجی یا معتمر پر یہ لازم نہیں کہ وہ لوگوں کو ہدیہ دے، اس کو ضروری سمجھنا اور نہ دینے پر طعن یا شکایت کرنا بہت برا ہے، کسی مباح یا مستحب امر پر اس طور پر اصرار کرنا کہ اسے واجب کا درجہ حاصل ہوجائے یہ لائق ترک ہے اس لیے کسی التزام اور نام ونمود کے بغیر ہدیہ کا لین دین ہو تو مطلوب اور مستحسن ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند