• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 611007

    عنوان:

    اذان سے پہلے اور بعد درود پڑھنا

    سوال:

    سوال : کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اذان سے پہلے اور بعد میں درود پڑھنا کلمہ سے پہلے حق پڑھنا اور بعد میں صلی اللہ علیہ وسلم پڑھنا اور دعا سے پہلے درود پڑھنا کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 611007

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1002-747/M=09/1443

     اذان سے پہلے درود پڑھنا ثابت نہیں‏، اذان كے بعد بھی بآواز بلند درود و سلام پڑھنا درست نہیں‏، ہاں آہستہ سے انفرادی طور پر درود پڑھ لے‏۔ كلمہ سے پہلے لفظ حق كلمہ كا جز نہیں۔ كلمہ طیبہ كے الفاظ یہ ہیں: لا إله إلا الله، محمد رسول الله. كلمہ كے بعد صلی اللہ علیہ وسلم بھی كلمہ كا جز نہیں ہے اس لیے كلمہ كے ساتھ اس كا پڑھنا لازم نہیں ہے؛ البتہ اگر كوئی كلمہ پڑھنے كے بعد مستقل درود بھی پڑھ لے تو منع نہیں ہے۔ دعا سے پہلے درود پڑھنا بہتر اور اجابت دعا میں موثر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند