• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 607263

    عنوان: ۱۲/ ربیع الاول کو سیرت کے عنوان پر پروگراموں کا حکم

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین ہمارے علاقہ تامل ناڈو اور صوبہ کرناٹک میں 12 ربیع الاول کو دن کی تعیین کے ساتھ علماء کرام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کے متعلق تقریر کرتے ہیں عوام اس میں شریک ہوتے ہیں ہیں گانا بجانا نہیں ہوتا عورتوں کے ساتھ اختلاط بھی نہیں ہوتا ہے کبھی بعض مساجد میں شیرینی تقسیم کی جاتی ہے اور بعض میں نہیں کیا یہ پروگرام جائز ہے ؟ یا نہیں؟ مدلل شافی کافی جواب سے نوازیں۔

    جواب نمبر: 607263

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:69-116/H-Mulhaqa=4/1443

     حضرت اقدس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ وحیات طیبہ پورے سال کسی بھی مہینہ یا تاریخ میں اور کسی بھی وقت بیان کی جاسکتی ہے ، شریعت کی طرف سے اس کے لیے کوئی دن،تاریخ یا وقت متعین نہیں ہے، اور شریعت کی طرف سے جس کام کے لیے کوئی دن یا تاریخ متعین نہ ہو ، اس کے لیے اپنی طرف سے کوئی دن یا تاریخ متعین کرلینا درست نہیں؛ لہٰذا آپ کے یہاں جنوب میں ہر سال پابندی کے ساتھ جو ۱۲/ ربیع الاول کے دن سیرت کے عنوان پر پروگراموں کا اہتمام ہوتا ہے، یہ بلاشبہ قابل ترک ہے، اس سے احتراز چاہیے، نیز جنوب کا یہ رواج غالباً اس پر مبنی ہے کہ ۱۲/ ربیع الاول، حضرت اقدس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ ولادت ہے؛ جب کہ محقق وراجح یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت مبارکہ کی تاریخ ۸یا ۹/ ربیع الاول ہے اور ۱۲/ ربیع الاول کا تاریخ ولادت ہونا محض مشہور ہے، محقق وراجح نہیں ہے اگرچہ شہرت کی بنا پر متعدد کتابوں میں یہی قول ذکر کیا گیا ہے (مواہب لدنیہ، نتائج الافہام، مقالات کوثری، سیرت المصطفی، رحمة للعالمین، قصص القرآن، کفایت المفتی،خیر الفتاوی، سیرت طیبہ، سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم وغیرہ)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند