• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 606877

    عنوان:

    انتقال کے بعد تین دن تک نفلی صدقہ اور دعوت درست ہے یا نہیں؟

    سوال:

    سوال : میت کے گھر والوں (اقرابا)کی طرف سے نفلی صدقہ کیا جائے اور گاوں کے لوگوں کو دعوت دیا جائے 'کیا ان مدعو افراد کو یہ کھانا جائز ہے یا مطلق خورک منع ہے ؟

    جواب نمبر: 606877

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 265-218/B=03/1443

     میت کے مرنے کے بعد اس کی ملکیت کی تمام چیزیں ورثہ کی ملکیت میں چلی جاتی ہیں ورثہ میں بالغ اور نابالغ دونوں طرح کے ہوتے ہیں۔ بالغ ورثہ ہوں تو ان سب کی اجازت اور رضامندی سے کھانا یا نفلی صدقہ کسی کو دیں تو اس کی گنجائش ہے۔ اور اگر نابالغ ورثہ ہیں تو ان کے مال کو صدقہ کرناجائز نہیں ہے۔ ہاں جب میت کا مال ورثہ میں تقسیم ہوجائے پھر جو وارث جس قدر میت کی طرف سے صدقہ کرنا چاہے کرسکتا ہے۔ اور صدقہ کی نیت سے فقراء کو کھانا کھلا سکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند