• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 606791

    عنوان:

    اذان کس طرف کھڑے ہو کر دی جانی چاہیے؟

    سوال:

    بعد سلام عرض ہے کہ اکثر مساجد میں دیکھا جاتا ہے کہ لوگ جنوب کی طرف کھڑے ہوکر اذان دیتے ہیں کیا شمال کی طرف کھڑے ہو کر اذان دے سکتے ہیں یا نہیں دیں گے تو کیا یہ غلط ہوگا ؟

    جواب نمبر: 606791

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:231-160/sd=3/1443

     اذان کا مقصد غائبین کو نماز کے لئے بلانا ہے ، جہاں سے سہولت ہو اورلوگوں کو آواز اچھی طرح پہونچ سکے ، وہیں سے اذان دینی چاہیے ، شمال یا جنوب کی کوئی قید نہیں ہے ۔

    قال ابن عابدین: وفی السراج: وینبغی للموٴذن أن یوٴذن فی موضع یکون أسمع للجیران، ویرفع صوتہ، ولا یجہد نفسہ؛ لأنہ یتضرر. اہ. بحر.قلت: والظاہر أن ہذا فی موٴذن الحی، أما من أذن لنفسہ أو لجماعة حاضرین فالظاہر أنہ لا یسن لہ المکان العالی لعدم الحاجة تأمل.۔ ( رد المحتار: ۳۸۴/۱، دار الفکر بیروت )۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند