• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 605503

    عنوان:

    مغرب کے وقت میں چراغاں کرنا

    سوال:

    محترم و مکرم مفتیان کرام امید ہے کہ آپ اللہ رب العزت کے فضل سے خیریت و عافیت سے ہوں گے ۔ برائے مہربانی مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات عنایت فرمادیجئے ۔ ۱) ہمارے اطراف میں ایک شور مچا ہوا ہے کہ عین مغرب کے وقت یہ پھر اس سے کچھ پہلے گھروں میں چراغ یہ پھرضرور لائٹ روشن کرنا چاہیے ۔ ورنہ گھروں میں شیاطین اور جنات قابض ہو جاتے ہیں۔اور مزید یہ کہ اس عمل کو شریعت کے خلاف بتایا جاتا ہے ۔باوجود مسلمان ہونے کے تو برائے کرم رہنمائی فرمایئے کے ان لوگوں کا ایسا عقیدہ رکھنا اور خیال درست ہے یہ نہیں اور ہم ان کو اس کام سے کیسے روک سکتے ہیں؟

    ۲) ایک اور اسی طرح کا مسئلہ یہ ہے کہ گھر کے کونوں وغیرہ میں مکڑی کے جالے لگ جانا بھی شریعت کے خلاف بتایا جا رہا ہے ۔لاریب اسلام ایک پاکیزہ مذہب ہے ۔ لیکن گھر میں جالے لگ جانا منہوس قرار دیا جارہا ہے ۔ رزق اور برکت کے گھر سے اٹھ جانے کا باعث بتایا جاتا ہے ۔ برائے مہربانی جواب عنایت فرما کر رہنمائی فرمایئے ۔

    جواب نمبر: 605503

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1327-1024/H=01/1443

     (۱) غروبِ آفتاب ہونے پر بقدر ضرورت روشنی کرلینے میں تو کچھ حرج نہیں تاہم یہ عقیدہ بے اصل اور غلط ہے کہ اُس وقت روشنی نہ کرنے پر گھروں میں جنات و شیاطین قابض ہوجاتے ہیں۔ شرعاً ایسا عقیدہ رکھنا غلط ہے۔

    (۲) قرآنِ کریم حدیث شریف میں اس قسم کا مضمون وارد نہیں ہوا ہے، پاکیزگی کے تقاضہ سے جالوں کو صاف کرتے رہنا الگ بات ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند