عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 603984
قریب المرگ شخص کے پاس سورہ یسین کی تلاوت کا حکم
جاں کنی کے وقت سورة یاسین کا پڑھنا بدعت ہے کیا؟
جواب نمبر: 603984
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:768-520/sn=8/1442
قریب المرگ شحص کے پاس بیٹھ کر سورہ یسین کی تلاوت کو فقہائے کرام نے مندوب ومستحب لکھا ہے، اسے بدعت کہنادرست نہیں ہے۔
(یوجہ المحتضر) وعلامتہ استرخاء قدمیہ، واعوجاج منخرہ وانخساف صدغیہ (القبلة)․․․ ویندب قراء ة یس والرعد ․․․ (قولہ ویندب قراء ة یس) لقولہ صلی اللہ علیہ وسلم ”اقرء وا علی موتاکم یس“ صححہ ابن حبان وقال المراد بہ من حضرة الموت․ وروی أبو داود عن مجالد عن الشعبي قال: کانت الأنصار إذا حضروا قرء وا عند المیت سورة البقرة إلا أن مجالدًا مضعف حلیة (قولہ: والرعد) ہو استحسان بعض المتأخیرون لقول جابر إنہا تہون علیہ خروج روحہ إمداد (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) ۳/۷۷-۸۰، کتاب الجنائز، مطبوعة: مکتبة زکریا، دیوبند، الہند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند