عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 603662
كیا بلند آواز سے اجتماعی ذكر كرنا بدعت ہے؟
کیا اجتماعی ذکر بالجہر کرنا بدعت ہے۔اگر نہیں ہے تو مفتی سعید صاحب پالنپوری کن وجوہ کی بنیاد پر اجتماعیذکر بالجہر کو بدعت کہتے تھے؟
جواب نمبر: 603662
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 639-494/D=08/1442
(۱) انفرادی طور پر ذکر جہری کرنا بشرطیکہ مفرط نہ ہو اور عمل میں مشغول شخص کے لئے حارج و شاغل نہ ہو جائز ہے۔
(۲) کچھ سالکین یکجا اکٹھا ہوجائیں اور اپنے اپنے طور پر ذکر کریں جس سے اجتماع کی شکل بن جائے سالکین کا ایسا اجتماع جس میں وہ ذکر کریں بدعت نہیں ہے۔
(۳) ذکر جہر مفرط کے ساتھ ہو اور آواز میں آواز ملا کر ہو یا شیخ ذکر کا اول کلمہ کہے پھر سالکین ایک آواز میں اگلا کلمہ کہیں یہ طریقہ صحابہ کرام تابعین سے ثابت نہیں اور اپنے اکابر مشائخ دیوبند سے منقول نہیں۔
(۴) غالباً مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری رحمہ اللہ نے اسی کو بدعت کہا ہوگا۔
(۵) ذکر جہر انفرادی اجتماعی میں مشائخ طریقت کے معمولات مختلف اور جواز میں وسعت ہے یعنی اوقات ممانعت بعض عوارض کی بنا پر ہوتی ہے۔ تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو۔ (امداد الفتاوی: 5/151، وفتاوی محمودیہ: 4/439، دارالمعارف دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند