عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 603264
اجتماعی طریقے پر كلمہ پڑھ كر شیرینی تقسیم كركے اپنے مرحومین کے لیے ایسال ثواب كرنا؟
ہمارے یہاں اپنے مرحومین کے ایسال ثواب کے لیے مسجد شریف میں اجتمائی طریقے سے کلمہ طیبہ پڑا جاتا ہے ۔کیا یہ جائز ہے ؟اور بعد میں قہوہ(چاے ُ)اور شیرینی(مٹھاء)بانٹھ دی جاتی ہے ۔کیا یہ اسلام میں جائز ہے ؟مہربانی کر کے رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 603264
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 684-635/B=10/1442
ایصال ثواب ایک انفرادی عمل ہے اس میں اجتماعیت نہ ہونی چاہئے۔ اور ایصال ثواب کے بعد حسب عادت و عرف جو ناشتہ کرایا جاتا ہے اس کے متعلق حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی فرماتے تھے کہ اس میں بھی اجرت کا پہلو ہوتا ہے۔ تذکرة الرشید: 1/141، اس لئے اس سے بھی احتراز کرنا چاہئے۔ بعض جگہوں پر مرحومین کے لئے اجتماعی طریقہ پر مسجد یا مدرسہ میں کلمہ طیبہ پڑھ کر ایصال ثواب کیا جاتا ہے، یہ بھی شرعاً ثابت نہیں۔ ایصال ثواب کے بعد قہوہ یا شیرنی کا نظم کرنا بھی ثابت نہیں، اس میں اجرت کا شائبہ پایا جاتا ہے۔ جو کام کیا جائے سنت کے مطابق بالکل سادگی کے ساتھ کرنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند