• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 600234

    عنوان: مروجہ قرآن خوانی كا كیا حكم ہے؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین قرآن خوانی کرنا کیسا ہے ؟ دکان کے افتتاح کے موقع پر گھر کے افتتاح کے موقع پر یا ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی کرنا کیسا ہے مسجد کے امام صاحب جن کے پاس نابالغ بچے قرآن پڑھنے آتے ہیں امام صاحب ان نابالغ بچوں کو قرآن خوانی کے لئے لے کر جاتے ہیں کیا یہ درست ہے ؟

    جواب نمبر: 600234

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 125-73/B=02/1442

     مروجہ قرآن خوانی جس میں قرآن پڑھنے کے بعد کھانا کھلائے جانے کا اہتمام ہوتا ہے درست نہیں۔ نئی دوکان یا نئے مکان میں خیرو برکت کے لئے دو رکعت کسی نیک و صالح سے نماز نفل پڑھوا لینا بہتر ہے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت انس رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لے گئے تھے تو خیرو برکت کے لئے دو رکعت نماز پڑھی تھی محض اللہ واسطے قرآن پڑھا جائے تو پڑھ سکتے ہیں ایصال ثواب کے لئے بھی پڑھ سکتے ہیں اور دوکان و مکان میں خیرو برکت کے لئے بھی پڑھ سکتے ہیں۔ مروجہ قرآن خوانی کے لئے امام کا اپنے مکتب کے چھوٹے چھوٹے بچوں کو لے جانا اس میں تعلیمی حرج ہوتا ہے، اس لئے مکتب میں ہی قرآن پڑھوا دینا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند