عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم
سوال نمبر: 55394
جواب نمبر: 55394
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 130-130/Sn=1/1436-U87 جنم دن منانا یا شادی سالگرہ منانا اہلِ مغرب کی طرف سے آئی ہوئی رسمیں ہیں، شریعت میں ان کی کوئی اصل نہیں ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات صحابہ کے یہاں بچے پیدا ہوئے ان کی شادیاں ہوئیں؛ لیکن کسی بھی روایت میں نہیں آتا کہ ان حضرات نے سال پورا ہونے کے موقع پر کوئی خاص اہتمام کیا ہو یا باقاعدہ جنم دن وغیرہ منایا ہو، غریبوں کو کھانا کھلانا، صدقہ دینا،نفل عبادات، دعا واستغفار اور دوستوں کو ہدایا تحائف دینا اپنی جگہ پر سب باعث ثواب اور شرعاً مطلوب ہے؛ لیکن کیا ضروری ہے کہ یہ کام کسی متعین تاریخ ہی میں کیے جائیں ؟ ایک دو دن آگے پیچھے کردیں؛ تاکہ مغربی رسموں کی تقلید لازم نہ آئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند